Book Name:Makkha Mukarramah Ki Shan o Azmat

مکّے مدینے کے سُلطان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم جب تک  مَکَّۂ مُکَرَّمَہ میں رہے حضرت سَیِّدَتُنا خدیجۃُ الکُبریٰ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا  کےمکانِ عالی شان میں سُکُونَت پذیر رہے۔ شہزادۂ عظیم سَیِّدُنا اِبراہیم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے عِلاوہ تمام اَولاد بَشَمول شہزادیِ کَونَین بی بی فاطِمہ زَہرا رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کی یہیں وِلادت ہوئی۔سَیِّدُنا جبریلِ اَمین عَلَیْہِ السَّلَام نے بارہا اِس مکانِ عالیشان کے اندر بارگاہِ رسالت میں حاضِری دی،حُضُورِ اَکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پرکثرت سے نُزولِ وَحی اِسی میں ہوا۔ مسجدِ حرام کے بعد مَکَّۂ مُکَرَّمَہ میں اِس سے بڑ ھ کر افضل کوئی مقام نہیں۔صدکروڑبلکہ اربوں کھربوں افسوس! اب اِس  مکان ِ والا شان کے نشان تک مٹا دیئے گئے ہیں اور لوگو ں کے چلنے کے لئے یہاں ہموار فَرش بنادیا گیا ہے۔مروَہ کی پہاڑی کے قریب واقع بابُ الْمَرْوَہ سے نکل کر بائیں طرف(Left side) حَسْرَت بھری نگاہوں سے صِرْف اِس مکانِ عرشِ نشان کی فَضاؤں کی زِیارَت کر لیجئے۔

اے خدیجہ! آپ کے گھر کی فضاؤں کو سلام     ٹھنڈی ٹھنڈی دلکُشا مہکی ہواؤں کو سلام

(عاشقانِ رسول کی 130حکایات،ص۲۴۱)

جَبَلِ ابو قُبَیس

جَبَلِ ابُو قُبَیْس دُنیا کا سب سے پہلاپہاڑ ہے،جومسجِدُ الحَرام کے باہَر صَفا ومَروہ کے قریب واقِع ہے۔اِس پہاڑ پر دُعاقَبول ہوتی ہے ، اَہلِ مَکَّہ قَحط سالی کے موقع پر اِس پر آ کر دُعا مانگتے تھے۔حدیثِ پاک میں ہے کہ حَجَرِ اَسوَد جنَّت سے یَہیں نازِل ہُوا تھا۔(الترغیب والترہیب،۲/۹۴،حدیث:۱۷۸۲) اِس پہاڑ کواَلْاَمِینبھی کہا گیا ہے کہ”طُوفانِ نُوح“میں حَجَرِ اَسْوَد اِس پہاڑ(Mountain)پر بحفاظت تمام تشریف فرما رہا،ایک روایت کے مطابق کعبے شریف کی تعمیر کے موقع پراِس پہاڑ نے حضرت سَیِّدُنا