Book Name:Makkha Mukarramah Ki Shan o Azmat

کبھی تو مجھے خواب میں میرے مولیٰ      ہو دیدارِ ماہِ عَرَب یاالٰہی

(وسائل بخشش مرمم،ص١٠٨)

مسجِد تَنعِیم

مسجدُ الحرام سے تقریباً سات کلومیٹر پر حُدودِ حَرم سے باہَر مقامِ تَنعِیم پر یہ عالی شان مسجِد واقِع ہے ،اِسےمسجِد عائشہبھی کہتے ہیں۔خوش نصیب زائرینِ کِرام یہاں سے عمرے کااِحْرام باندھتے ہیں،عوام اِس مقام کوچھوٹا عمرہبولتے ہیں۔

مسجدِ تنعیم کی تعمیرات

تَنْعِیم کے اِس تاریخی مقام پرسب سے پہلے محمد بن علی شافِعِی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے مسجِد تعمیر کی،پھر اَبُو الْعَبَّاس امیرِ مَکَّہ نے قُبّہ(یعنی گنبد)بنوایا،بعد اَزاں ایک بوڑھی خاتون نے خوبصورت مسجِد بنوائی ۔(بلدالامین ص۱۳۸،۱۳۹)

جو مسلماں خانَۂ کعبہ کا کرتے ہیں طواف     اُن کو بھی اور سارے ہی سجدہ گزاروں کو سلام

(وسائل بخشش مرمم،ص۶۰۹)

ولادت گاہِ سرورِ عالم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

حضرت علّامہ قُطْبُ الدِّین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:حُضُورِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ولادت گاہ پر دُعا قَبول ہوتی ہے۔(بلدالامین ص۲۰۱)یہاں پہنچنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ آپ کوہِ مروَہ کے کسی بھی قریبی دروازے سے باہَر آجایئے۔سامنے نَمازیوں کیلئے بَہُت بڑا اِحاطہ بنا ہوا ہے، اِحاطے کے اُس پار یہ مکانِ عالیشان اپنے جلوے لُٹا رہا ہے،اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  دُور ہی سے نظر آجائے گا۔خلیفہ