Book Name:Wuzu K Tibbi Fawaid

ہیں،اگراِنہیں صاف سُتھرا نہ رکھا جائے تو ہاتھوں میں لگے جراثیم ہمارے مِعدے میں مُنْتَقِل ہوسکتے ہیں۔وُضوکرتے وَقْت نِیَّت کرنے اور بِسْمِاللہ شریف پڑھنے کے بعد سب سے پہلے دونوں  ہاتھوں کو پہنچوں تک تین تین بار دھولیا جاتا ہے،اِس عمل کی بَرکت سے ہمیں سُنّت پر عمل کرنے کا ثواب بھی مل جاتا ہے اور بہت سی بیماریوں اور جراثیم سے بھی ہماری حفاظت ہوجاتی ہے،چنانچہ

ہاتھ دھونے کی حکمتیں

شَیْخِ طریقت،امیرِ اَہلسنّت حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادِرِی رَضَوِی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنے رِسالے”وُضو اور سائنس“کے صَفْحہ نمبر 10پر تحریر فرماتے ہیں:ہاتھوں سے مُختلِف کام کیے جاتےہیں جس کی وجہ سے مُختلِف چیزیں  ہاتھوں کے ساتھ  مَس ہونے کی وجہ سے  مُختلِف کیمیائی اَجْزاء اور جراثیم چھوڑ جاتی ہیں، اگر سارا دن نہ دھوئیں  تو جلد ہی ہاتھ اِن جِلدی اَمراض میں  مُبْتَلا  ہو سکتےہیں،مثلاً ہاتھوں کےگرمی دانے،جِلدی سوزِش یعنی کھال کی سُوجَن، ایگزیما، پَھپھوندی(وہ جراثیم  جو کسی چیز پر کائی کی طرح جم  جاتےہیں)کی بیماریاں،جِلدکی رنگت تبدیل ہوجانا وغیرہ۔جب ہم ہاتھ دھوتی ہیں  تو اُنگلیوں  کے پَوروں  سے شُعاعیں نکل کر ایک ایسا حلقہ بناتی ہیں  جس سے ہمارا اندرونی بَرقی نظام مُتَحَرِّک(Active)ہوجاتا ہےاور ہاتھوں میں حُسْن پیدا ہوجاتا ہےاور ہاتھ اِن چیزوں سےہونے والے اِنفیکشنسےمحفوظ ہوجاتے ہیں ۔(وضو اور سائنس،ص۱۰ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!مسواک بھی وُضو کی ایک ایسی بہترین سُنّت ہے جو کثیر حکمتوں سے بھرپور ہے اور اِسمیں کثیر دُنیوی و اُخروی فوائد و ثمرات پوشیدہ ہیں۔اَہلِ عِلْم حضرات نے تو اِس کے کئی فضائل و فوائد اپنی اپنی کُتُب میں بَیان  فرمائے ہی ہیں مگرجدید سائنس نے مسواک پر تحقیق کرکے اِس کے بارے میں ایسے ایسے انکشافات کئے ہیں کہ سُن کرعقلیں حیران رہ جائیں۔آئیے!ہم بھی مسواک کے