Book Name:Ilm Deen K Fazail

حاصل کرنابلندی کی علامت ہے۔ یہی وہ چیزہے کہ اس سے انسانی زندگی کامیاب اور خوشگوار ہوتی ہے اور اسی سے دنیا وآخرت سُدھرتی ہے  اور یہی علم ذریعۂ نجات ہے اور اسی کی قرآن و حدیث میں تعریفیں آئی ہیں اور اسی کی تعلیم کی طرف توجہ دلائی گئی ہے،قرآنِ کریم میں بہت سےمواقع پراس کی خوبیاں صراحۃً(یعنی واضح الفاظ میں)یا اشارۃً بیان فرمائی گئیں۔(بہار شریعت ، ۳/۶۱۸،  ملخصاً)

 آیئے!حصولِ علم کاشوق بیدار کرنے کیلئے  قرآنِ پاک سے عِلْمِ دِین حاصل کرنے والوں کے چند فضائل سنئے ،چنانچہ

پارہ28،سُوْرَۃُ الْمُجَادَلَۃ ،آیت نمبر 11میں اللہ  پاک ارشاد فرماتا ہے :

یَرْفَعِ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْۙ-وَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ دَرَجٰتٍؕ-

ترجمۂ کنز الایمان:اللہ تمہارے ایمان والوں کےاور ان کے جن کو علم دیا گیادرجے بلند فرمائے گا۔

پارہ23،سُوْرَۃُ  الزُّمُر،آیت نمبر 9میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :

قُلْ هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَعْلَمُوْنَ وَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَؕ-

ترجمۂ کنزالایمان:تم فرماؤکیا برابر ہیں جاننے والے اور انجان۔

پارہ22،سُوْرَۃُ الْفَاطِر،آیت نمبر28میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :

اِنَّمَا یَخْشَى اللّٰهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمٰٓؤُاؕ-

ترجمۂ کنزالایمان:اللہ  سےاس کےبندوں میں وہی ڈرتے ہیں جو علم والے ہیں۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بیان کردہ آیاتِ مقدسہ سے ہمیں چند مدنی پھول حاصل ہوئے، مثلاًعلمائے کرام بڑے درجے والے ہیں٭اللّٰہ پاک نے علمائے کرام کے درجات کی بلندی کا وعدہ کیا ہے٭علمائے کرام کو اللہ پاک کے فضل و کرم سے دنیاوآخرت میں  عزت ضرور ملے گی٭جب علم