Book Name:Ilm Deen K Fazail
ہوتی ہے،علم عمل کا امام ہے اورعمل اس کے تابع ہے اور خوش بختوں کو علم کاالہام کیاجاتاہےجبکہ بدبختوں کوعلم سےمحروم کردیاجاتاہے۔(الترغیب والترہیب، کتاب العلم، باب الترغیب فی العلم،۱/۵۲ حدیث: ۸)
علم حاصل کرو جہل زائل کرو پاؤ گے راحتیں قافلے میں چلو
(وسائل بخشش مرمم،ص۶۶۹)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
بُزُرگانِ دِین کا شوقِ علم
میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!سُنا آپ نے!علم ِدِین حاصل کرنے والے خوش نصیب کے لئے کیسی کیسی خوشخبریاں ہیں، لیکن یہ بات بھی ذہن نشین کر لیجئے کہ جو چیز جتنی اہم ہوتی ہے بسا اوقات اس کو حاصل کرنا بھی اتنا ہی دشوار(Difficult) ہوتا ہے۔طرح طرح کی رکاوٹیں،پریشانیاں اور مشکلات انسان کےسامنےکھڑی ہوجاتی ہیں اورپھر وہی شخص کامیاب ہوتاہے،جس کےارادے مضبوط ہوں،نیت صاف ہونے کے ساتھ ساتھ ربِّ کائنات کی ذات پر یقین کامل بھی ہو،کیونکہ علم کا حُصُول ایسی چیزہے،جسےحاصل کرنےمیں نہ صرف دُنیاوی مشکلات سامنےآتی ہیں بلکہ شیطان بھی طالبِ علم دِین کے ذہن میں طرح طرح سے وسوسے پیدا کر کےاس عظیم نعمت سےمحروم کرنے کی پوری کوشش کرتا ہے اور جس پر شیطان لعین کا یہ وارچل جائے تو وہ اسے اپنی بہت بڑی کامیابی تصور کرتاہے اور بہت خوش ہوتاہے جیساکہ
دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ المدینہ کی کتاب”ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت“میں ہے: