Book Name:Ilm Deen K Fazail

ہوا تو انہوں نے آپ کے کمرے میں لالٹین کا بندوبست کردیا ۔ (سیرتِ صدرالشریعہ، ص۲۰۱)

بِحَمْدِاللہ کیا شُہرہ ہوا سردار احمد کا        کہ اِک عالَم فدائی ہوگیا سردار احمد کا

زبانِ خَلق سے حق نے کیا اِعلانِ سرداری      جبھی تو آج ڈنکا بج رہا سردار احمد کا

(حیات محدث اعظم،ص۳۹۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سُنا آپ نے ہمارے بُزرگانِ دِین کس طرح ذوق وشوق سے  علم دِین حاصل کرتے اور علم دِین کے حصول میں آنے والی کسی بھی رکاوٹ کا سامنا کر کے اس کا حل نکال کر علم دِین کو حاصل کرتے ۔بزرگانِ دِین کے ان واقعات کوذہن میں رکھ کر آیئے! ذرا  ہم  ا پنے بارے میں سوچتے ہیں کہ کیا کبھی ہم نے بھی علم ِدِین  کے فضائل جاننے کی کوشش کی،کیا ہم نے کبھی علمِ دین کے حصول کے لئے کوشش کی ؟کیا ہم نے بھی کبھی یہ سوچا کہ علم دِین کے حصو ل میں ہمارے لئے کیا کیا رکاوٹیں ہیں ؟اور ان کا حل کیا ہے ؟کیا ہم نے کبھی اہل ِعلم سے اس بارے میں مشورہ کیا ؟جبکہ دوسری طرف ہمارا حال یہ ہے کہ کاروبار(Business) کے لئے گھنٹوں گھنٹوں بیٹھ کر  تجربہ کار لوگوں سے مشاورت کرتے ہیں ، کاروباری ترقی اور مسائل کے حل کیلئے ایک ملک سے دوسرے ملک  تک کاسفرکرتے ہیں ،جبکہ علم دِین کے حصول کے لئے نہ تو ہمارے پاس وقت ہے اور  نہ ہی علم دِین کے حصول میں آنے والی رکاوٹوں کا ہمارے پا س کوئی حل  موجودہے۔

علم دِین سیکھنے کے لئے سفر کرنا بزرگانِ دِین کا طریقہ ہے

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!عِلْمِ دِین حاصل کرنے کیلئے سفر کرنا  ہمارے بُزرگانِ دِین کا طریقہ ہے ، وہ  لوگ   کئی کئی دنوں  اورمہینوں کا سفر اونٹوں ،گھوڑوں پر یا پیدل  کرکے بڑی محنت اور لگن کے