Book Name:Ilm Deen K Fazail

والے اور بے علم برابر نہیں  تو اطاعت گزار و فرمانبردار اور غافل و نافرمان کس طرح برابر ہو سکتے ہیں٭علم والوں  کی شان یہ ہے کہ وہ اللہ پاک سے ڈرتے ہیں٭علمائے کرام کو عام لوگوں  کے مقابلے میں  زیادہ اللہ  پاک سے ڈرنا چاہئے٭لوگوں  کو بھی اللہ  پاک سے ڈرنے کی ترغیب دینی چاہئے٭علم والے بہت مرتبے والے ہیں٭اللہ پاک نے اپنے خوف کو ان(عِلم والوں) میں  مُنْحَصَر فرمایا ہے ٭  علم والوں  سے مراد وہ ہیں  جو دِین کا علم رکھتے ہوں اوران کے عقائد و اَعمال درست ہوں۔(تفسیرصراط الجنان سے ماخوذ)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!علماء کو اللہ  پاک نے کس قدر بزرگی اور مرتبہ عطا فرمایا ہے، ان فضائل کو  مکمل طور پر بیان کرنا تو بہت مشکل ہے۔علماء کی فضیلت و عظمت قیامت کےدن کھلے گی جب عام لوگوں کوتو حساب و کتاب کے لئےروک لیا جائے گا مگر علما کوان  لوگوں کی شفاعت کے لئے روکا جائے گا۔اللہ  پاک نے قرآنِ مجیداوراس کے پیارےمحبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے احادیثِ طیبہ میں علماء کےکثرت سے فضائل بیان فرمائے ہیں ۔علماء کے بارے میں فرمایاکہ اللہ  پاک نے اپنا خوف اور خشیت علماء کے دلوں میں رکھی،علماء کے درجات کو بلند فرمایا،علماءکو دوسرے لوگوں پر فضیلت عطا فرمائی ،علماء کو علم سکھانے پر غزوات میں شرکت کا ثواب عطا فرماتا ہے،علماءکو آسمانِ ہدایت کے ستارے بنایا،علماء کو انبیائےکرام عَلَیْہِمُ  الصلوۃ والسلام   کا وارثHeir))بنایا،علماء کےلئے مقامِ شفاعت کاوعدہ فرمایا،علماءکو عبادت گزاروں پر فضیلت عطا فرمائی ،علماء کو لوگوں کے لئے حقیقی رہنما قرار دیا،علماءکی مجلس کو انبیائےکرام عَلَیْہِمُ  الصلوۃ والسلام   کی مجلس کی طرح قرار دیا،علماء کی بے ادبی کو باعثِ ہلاکت قرار دیا ،کئی صورتوں میں ان کی بے ادبی کو کفر قرار دیاگیا،علماء کی مجلسوں کو سببِ ہدایت فرمایا،علماء کی کثرت کو باعثِ خیر اور علماء کی قِلت کو باعثِ جہالت قرار فرمایا۔(علم اور علماء ،ص۹۹بتغیر)