Book Name:Dunya Ne Hame Kiya Diya ?

والوں کی باتیں"جلد4کے صفحہ نمبر85پر ہے۔

           حضرت سَیِّدُناوہب بن منبہرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتےہیں:حضرت سَیِّدُناعیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کاگُزر ایک  ایسی بستی(Colony) کےپاس سے ہوا،جس کے انسان وجنّ، چرند پرند ،تمام چوپائے اور کیڑے مکوڑے  مرچکے تھے،آپ عَلَیْہِ السَّلَامکچھ دیرکھڑے اس کو دیکھتے رہے، پھر اپنے حواریوں کی طرف مُتوجہ ہوئے اور ارشاد فرمایا: یہ سب اللہ پاک کے عذاب سے ہلاک ہوئے ہیں، اگر ایسا نہ ہوتا تو ایک ساتھ نہ مرتے۔ پھر آپ عَلَیْہِ السَّلَام نےان مُردوں کوپکارا:اےبستی والو!ان میں سےایک نےجواب دیا:لَبَّیْکْ یَارُوْحَاللّٰہ! یعنی  اے روحُاللہ!ہم حاضر ہیں۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے ارشادفرمایا: تمہارا گناہ کیاتھا؟اس نےکہا:ہم شیطان  کی پُوجااوردُنیاسے مَحَبَّت کرتےتھے،آپ عَلَیْہِ السَّلَامنےفرمایا: تمہاری شیطان کی پُوجاکیاتھی؟وہ بولا:ہم اللہ پاک کے نافرمانوں کی پیروی کرتے تھے،آپ عَلَیْہِ السَّلَامنےارشادفرمایا:تمہاری دنیاسے مَحَبَّت  کیسی تھی؟ اس نے کہا:ایسی جیسےبچہ اپنی ماں سے مَحَبَّت کرتا ہے،جب دنیا ہمارے پاس آتی تو ہم خوش ہوتےاور جب چلی جاتی تو ہم غمگین ہوتے۔ ساتھ ہی ہم نے لمبی اُمیدیں باندھ رکھی تھیں اور اللہ پاک کی اطاعت سے مُنہ پھیر کر اس کی ناراضی کی طرف بڑھے چلےجا رہےتھے۔آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے ارشادفرمایا: تمہارا یہ حال کیسے ہوا؟ اس نےکہا:ہم نے رات خیریت میں گزاری اورصبح ہاویہ میں کی۔ فرمایا:ہاوِیَہ کیاہے؟وہ بولا: سِجِّین۔ارشاد فرمایا:سجین کیاہے؟اس نےکہا:دنیاکےتمام حصوں جتنا  آگ(Fire) کا ایک انگارہ ہے، اس میں ہم سب کی رُوحیں دَفْن کر دی گئی ہیں۔آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے ارشاد فرمایا: تمہارے ساتھی کیوں بات نہیں کر رہے؟ وہ بولا: یہ بات کرنے کی طاقت نہیں رکھتے۔ارشاد فرمایا: اس کی وجہ؟ وہ کہنے لگا: ان کے مُونہوں میں آگ کی لگامیں ڈال دی گئی ہیں۔ آپ عَلَیْہِ السَّلَامنے ارشاد فرمایا: پھر تم مجھ سے کیسے بات کر رہے ہو حالانکہ تم بھی تو اِنہی میں ہو؟اس نے کہا: یقیناً میں اِنہی میں ہوں لیکن میرا وہ حال نہیں جو اِن کا ہے،جب  مُصیبت آئی تو ان کے ساتھ مجھے بھی گھیر لیا اور اب