Book Name:Buray Khatmay ka khof

مسلماں ہے عطارؔ تیری عطا سے          ہو ایمان پر خاتمہ یا الٰہی

(وسائلِ بخشش(مُرمّم)،ص۱۰۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

                        اللہ اللہ! سنا آپ نے کہ ان اللہ والوں میں  ایمان کی حفاظت کا جذبہ کس قدر کُوٹ کُوٹ کر بھرا ہوتا ہے اور یہ حضرات حفاظتِ ایمان کے معاملے میں کس قدر فکر مند رہا کرتے ہیں ،بِلا شبہ یہی لوگ ایمان کے حقیقی معنی میں قدردان ہیں،انہیں اپنے آقا صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے اس فرمان "اِنَّمَاالْاَعْمَالُ بِالْخَوَاتِیْم"”اعمال کا دارومدار خاتمے پرہے“(بخاری،کتاب القدر،باب العمل بالخواتیم،۴/۲۷۴،حدیث:۶۶۰۷) پر پورا پورا یقین ہوتا ہے جبھی تو ان کے شب و روز صرف اسی فکر میں بسر ہوتے ہیں کہ کہیں ہمارا ایمان ہم سے چھین نہ لیاجائے، ایمان سلامت رہا تو دُنیا  وآخرت میں عیش و راحت کا سامان ہے اور ایمان سلب کرلیا گیا تو اعمال بھی برباد ہوں گے اور دونوں جہاں میں ذِلَّت و رُسوائی کا بھی سامنا کرنا پڑے گا،لہٰذا ہرمسلمان کو چاہئے کہ وہ فانی دُنیا کے دھوکے میں مبُتلا رہنے،جانوروں کی مانند زندگی گزارنے اور اپنا قیمتی وقت فضولیات بلکہ ناجائز و حرام کاموں میں برباد کرنے کے بجائے ان اللہوالوں کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئےایمان کی حفاظت کے لئے کوششیں تیز تر کردے،ہر وقت اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی خفیہ تدبیر سے ڈرتا رہے،اُٹھتے بیٹھتے،چلتے پھرتےتوبہ و اِسْتِغْفار کی کثرت کرے،اپنے ظاہر  وباطن کو گُناہوں کی آلودگیوں سے پاک و صاف رکھے،حقوقُ اللہ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد(یعنی بندوں کے حقوق) کی بجا آوری کا بھرپور خیال رکھے،اپنی اصلاح کے ساتھ ساتھ اپنے گھر والوں کو  بھی نیکی کی دعوت دیتا رہے اور انہیں برائیوں سے بچتے رہنے کی ترغیب دلاتا رہے نیزبُرے خاتمے کا سبب بننے والے افعال کی معلومات کے ساتھ ساتھ عملی طور پر ان سے بچنے کی تدابیر اختیار کرے۔

اَللّٰھُمَّ اَجِرۡنَا مِنَ النَّارoیَامُجِیۡرُ یَامُجِیۡرُ یَامُجِیۡرُoبِرَحۡمَتِکَ یَآاَرۡحَمَ الرّٰحِمِیۡنَo