Book Name:Maut kay Qasid

کرکے نَمازوں، رَمَضانُ المُبارَک کے روزوں اور سُنَّتوں بھری زِندگی گُزارنے کا عَہد کرتے ہوئے موت کی تیاری شروع کردیجئے۔ ابھی ہم میں سے اکثر  جوان ہیں اور جوانی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی بہت بڑی نعمت ہے اس نعمت کی قدر کرتے ہوئے اسے  عبادت ورِیاضت  میں  بسرکیجئے،کل بُڑھاپے میں ہمت ختم ہوجائے گی  اَعضا بھی  جواب دے چکے ہوں گے  اس وقت عبادت کرنا  مشکل ہوگا۔

شہزادہ ٔ اعلیٰ حضرت حضور مُفتیِ اعظم ،ہند مولانا مصطفےٰ رضاخان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں:

رِیاضت کے یہی دن ہیں بُڑھاپے میں کہاں ہمّت

جوکچھ کرنا ہو اب کرلو ابھی نُوریؔ جواں تم ہو

موت کا ایک قاصد ’’بڑھاپا‘‘

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!جس طرح بیماری موت کاایک  قاصد ہےاسی طرح بُڑھاپا بھی موت سے پہلے اس کے قاصد کی حیثیت رکھتاہے ۔یوں تو انسان کا کسی بھی وَقْت   موت سے غافل رہنا گویا دُشمن کے گھیرے میں سو جانے کی طرح  ہے مگر بُڑھاپے میں موت سے غفلت برتنا  ایسا ہی ہے کہ دُشمن پے دَر پے حملہ  کیے جائے اور ہم   اپنے بچاؤ کی    کوئی تدبیر بھی اختیار نہ کریں ۔بُڑھاپا عمر کا وہ  آخری مرحلہ  ہے کہ اس کے بعد  سِوائے موت کے کوئی منزل نہیں اور  یہی عمرانسان کو خوابِ غفلت سے بیدار کرتی اورنیکیوں کی طرف راغب کرتی ہے  مگر اب اس عُمر میں بھی انسان غَفْلت سےکام لے تو ایسے شخص کا  آخِرت میں کیا حال ہوگا۔چُنانچہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ پا رہ 22سُوْرَۃُالْفاطِرآیت نمبر 37 میں ارشاد فرماتا ہے۔

وَ هُمْ یَصْطَرِخُوْنَ فِیْهَاۚ-رَبَّنَاۤ اَخْرِجْنَا نَعْمَلْ صَالِحًا غَیْرَ الَّذِیْ كُنَّا نَعْمَلُؕ-اَوَ لَمْ نُعَمِّرْكُمْ مَّا یَتَذَكَّرُ فِیْهِ مَنْ                                                                     تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اوروہ اس میں چلّاتے ہوں گے اے ہمارے رَبّ ہمیں نکال کہ ہم اچھا کام کریں اس کے خلاف جو پہلے کرتے تھے اور کیا ہم نے تمہیں وہ عُمر نہ دی تھی جس