Book Name:Maut kay Qasid

دِن رات مُسلسل ہے گُناہوں کا تَسلسُل

کچھ تم ہی کرو نا یہ نحوست نہیں جاتی

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !  صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد  

تُو اچانک موت کا ہوگا شکار:

                  میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!موت سے پہلے اس کے قاصد   آتے ہیں مگر اس اِنتظار میں ہرگز نہیں رہنا چاہئے کہ جب موت کے قاصد آجائیں  گے تو پھراس کی تیاری شروع کریں گے،بعض اَوقات موت کے قاصدنہیں  آتے اورانسان اچانک  ہی موت کا شکار ہوجاتاہے ۔لہٰذا! اس سے پہلے کہ اچانک  پیامِ اَجَل(یعنی موت کا پیغام) آن پہنچے اور ہم اپنے عزیز واَقْرِباء کو روتا چھوڑ کر دُنیا کی فانی رونقوں  ،لذّتوں اورآسائشوں سے مُنہ موڑ کر قبر کے ہولناک اورتاریک گڑھے میں ہزاروں مُردوں کے درمیان تنہاجاسوئیں، ابھی سے موت کی تیاری شُروع کردیجئےاورجوانی کے نَشے میں  مدہوش ہونے کی وجہ سے غفلت کا جو پردہ ہماری عقل پر پڑچُکا ہے اسے چاک کرنے کیلئے آئیے !نوجوانوں  کی اچانک موت کےچند عبرتناک واقعات سُنتے ہیں ۔ 

سیلاب میں غرق ہوگیا

منقول ہے ایک شخص نے سیلاب آنے کی جگہ اپنا گھر بنا رکھا تھا۔جب اس سے کہا گیا کہ ''یہ بہت خطرناک جگہ ہے یہاں سے ہٹ جاؤ۔''تواس نے کہا:''مجھے معلوم ہے کہ یہ جگہ خطرناک ہے لیکن اس کی خُوبصورتی و شادابی نے مجھے تَعَجُّب میں ڈال دیاہے ۔''اس سے کہاگیاکہ'' تمام رونقیں اور خُوبصورتیاں زندگی کے ساتھ ہیں ،لہٰذااپنی جان کی حفاظت کر،اپنے آپ کوخطرے میں نہ ڈال۔''اُس نے کہا:''میں یہ جگہ ہرگزنہیں چھوڑوں گا۔''پھرایک رات حالتِ نیند میں اسے سیلاب نے آلیااوروہ غرق ہو کر مر گیا۔(عیون الحکایات،ص۴۴۶ )