Book Name:Maut kay Qasid

اللہ کرم ایسا کرے تجھ پہ جہاں میں

اے دعوتِ اسلامی تیری دُھوم مَچی ہو!

12 مدنی کاموں میں سے ایک مدنی  کام ’’صدائے مدینہ ‘‘

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!نیکی کی دعوت  کی دھومیں مچانے کیلئے ذیلی حلقے  کے 12 مَدَنی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصَّہ لیجئے ۔ان 12 مَدَنی کاموں میں سے ایک مَدَنی کام روزانہ ”صداۓ مدینہ لگانا “ بھی ہے۔ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول میں مسلمانوں کو نَمازِ فَجر کیلئے اُٹھانے کو صدائے مدینہ لگانا کہتے ہیں۔ یقیناً آج کے دور میں جب کہ مُسَلمان دین سے بہت دور ہیں اور برابر ہوتے چلے جارہےہیں۔ لوگوں نے  آخرت کو بالکل بھلا دیا ہے اور دنیا میں مگن ہو کر رہ گئے ہیں۔ سنتیں اور نوافل پڑھنا تو دور  لوگوں کی اَکْثَرِیَّت فرض نمازیں تک قضا کر دیتی ہے۔ مساجد ویران  ہو کر رہ گئی ہیں ایسے میں انہیں دوبارہ آباد کرنے کا عزم کرنا اور اسی عزم کی تکمیل کےلیے جدو جہد کرنا یقیناً سَعادَت سے کم نہیں  ہے۔ اس لیے کوشش کیجئے اور زیادہ سے زیادہ صداۓ مدینہ  لگائیے اور مساجد کی آباد کاری میں دعوتِ اسلامی کا ساتھ دیجئے۔ مَنْقُول  ہے کہ اَمِیْرُالمؤمنین حَضْرتِ سیّدُنا عمر فاروقِ اعظم  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا یہ معمول تھاکہ آپ  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُلوگوں کو نماز کےلیے بیدار کرتے ، جب نمازِ فجر کےلیے تَشْرِیْف  لاتے راستے میں لوگوں کو نماز کے لیے جگاتےہوۓ آتے، نیز اذانِ فجر کے فوراً بعد اگر مسجد میں کوئی سویا ہوتا تو اسے بھی جگاتے۔(طبقات کبریٰ، ذکر استخلاف عمر، ۳/۲۶۳) ہمیں بھی چاہیے کہ بالخصوص نمازِ فجر میں صداۓ مدینہ لگائیں اور دیگر نمازوں میں بھی اپنے گھر والوں رشتہ داروں  اور گلی بازاروں میں بیٹھے ہوئے مسلمانوں پر اِنْفرادی کوشش کرکے نمازکیلئے مسجد میں ساتھ لیتے جائیں ہوسکتاہے ہماری اِنْفرادی کوشش سے کوئی  پکا نمازی بن جائے اور ہمارے لئے ثوابِ جاریہ کا ذریعہ بن جائے ۔آئیے ترغیب کیلئے ایک مدنی بہارسُنتے ہیں ۔