Book Name:Shaban ul Muazzam main nafil ibadaat

اِنَّاۤ اَنْزَلْنٰهُ فِیْ لَیْلَةٍ مُّبٰرَكَةٍ اِنَّا كُنَّا مُنْذِرِیْنَ(۳)فِیْهَا یُفْرَقُ كُلُّ اَمْرٍ حَكِیْمٍۙ(۴)  (پ۲۵،الدخان:۴-۳)

 ترجَمہ کنزالایمان:بے شک ہم نے اُسے بَرَکت والی رات میں اُتارا ،بے شک ہم ڈر سنانے والے ہیں۔اس میں بانٹ دِیا جاتا ہے ہر حکمت والا کام۔

مُفَسّرِِشہیر،حکیمُ الاُمَّت مفتی احمد یار خان رَحمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہبیان کردہ آیاتِ مُبارَکہ کے تَحت فرماتے ہیں:اِس رات سے مُراد یاشبِ قَدْر ہے(یعنی رمضانُ المُبارَک کی) ستائیسویں(27ویں) رات یا شبِ مِعراج یا شبِ بَراءَ ت (یعنی)پندرھویں(15ویں) شعبان۔اس رات میں پُورا قرآن لَوحِ محفوظ سے دُنیاوی آسمان کی طرف اُتارا گیا پھروہاں سے23 سال کے عرصے میں تھوڑا تھوڑا حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر اُترا۔اس آیت سے معلوم ہوا کہ جس رات میں قرآن اُترا وہ مُبارَک ہے تو جس رات میں صاحِبِ قرآن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ دُنیا میں تشریف لائے وہ بھی مُبارَک ہے۔ اس رات میں سال بھر کے رِزق، موت ،زندگی ، عزّت وذِلّت ، غرض تمام اِنتظامی اُمور لَوحِ محفوظ سے فرشتوں کےصحیفوں میں نقل کر کے ہرصحیفہ اُس محکمے کے فرشتوں کو دے دِیا جاتا ہے جیسے مَلَکُ الْمَوْت عَلَیْہِ السَّلَام  کو تمام مرنے والوں کی فہرست وغیرہ۔(1)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!معلوم ہوا کہ شبِ بَرَاءَ ت بے حد اَہم رات ہےلہٰذا کسی صورت بھی اسے غفلت میں نہ گُزارا جائے کہ اِس رات اللہعَزَّ  وَجَلَّ  بے شُمار لوگوں کی مغفرت فرمادیتا ہے۔ جیساکہ نبیِ کریم،رؤفٌ رَّحِیْم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا کہ میرے پاس جبرئیل (عَلَیْہِ السَّلَام )آئے اور کہا کہ یہ شعبان کی پندرہویں(15ویں)رات ہے،اِس میں اللہتعالیٰ بنی کلب کی بکریوں کے بالوں کی تعداد کے برابر  لوگوں کو جہنم سے آزاد فرمادیتا ہے۔(2)

مگر افسوس! کچھ بدنصیب لوگ ایسے بھی ہیں جن پر شبِ بَرَاءَت یعنی چھٹکارا پانے کی رات بھی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[1]نورُالعرفان، ص۷۹۰ بتغیر قلیل

2… شعب الایمان،۳/۳۸۴،حدیث:۳۸۳۷