Book Name:Shaban ul Muazzam main nafil ibadaat

اُن لوگوں سے اللہ عَزَّ وَجَلَّ و رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  بیزار ہیں۔ پھر اس میں ہاتھ پاؤں کے جلنے کا اندیشہ یا مکان میں آگ لگ جانے کا خوف ہے اور بِلاوجہ (اپنی یا دُوسروں کی)جان یا مال کو ہلاکت اور خطرے میں ڈالنا شریعت میں حرام ہے۔(1)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مجلس مزاراتِ اولیاء

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّدعوتِ اسلامی دنیا بھر میں نیکی کی دعوت عام کرنے،سُنّتوں  کی خوشبوپھیلانے،عِلْمِ دِین  کی شمعیں جلانے میں مصروف ہے۔ دنیا کے کم وبیش200 ممالک میں اس کا مَدَنی پیغام پہنچ چکاہے۔ساری دنیا میں مَدَنی کام کومُنظّم کرنے کے لئے تقریباً  100 سے زیادہ شعبہ جات قائم ہیں،انہی میں سے ایک شعبہ’’مجلسِ مزاراتِ اولیاء‘‘بھی ہے،اس مجلس کے ذِمہ داران دیگر مدنی کاموںکے ساتھ ساتھ بُزرگانِ دِین  کے مزاراتِ مبارکہ پر حاضر ہوکر  مختلف دینی خِدمات سرانجام دیتے ہیں۔مثلاً حتَّی المَقدُورصاحبِ مزارکے عُرس کے موقع پراِجتماعِ ذکرونعت  کااِنْعِقاد ،مزارات سے مُلْحِقہ مساجِد میں عاشِقانِ رسول کے مَدَنی قافلے سفر کروانا اوربالْخُصُوص عُرس کے دنوں میں مزارشریف کے اِحاطے  میں سُنّتوں بھرےمَدَنی حلقے لگانا ،جن میں وُضو،غُسل،تیمم،نمازاور ایصالِ ثواب کاطریقہ،مزارات پر حاضری کے آداب اور سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سُنّتیں سکھائی جاتی ہیں نیز دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وارسُنَّتوں بھرے اجتماعات میں شرکت ،مدنی قافلوں میں سفراور مدنی انعامات پر عمل کی ترغیب بھی  دلائی جاتی ہے، ایامِ عُرس میں صاحبِ مزارکی خدمت میں ڈھیروں ڈھیرایصالِ ثواب کے تحائف پیش کرنا نیز صاحبِ مزاربُزرگ کےسَجادہ نشین،خُلَفَااور مَزارات کےمُتَوَلِّی صاحبان سےوقتاًفوقتاًملاقات کرکےاِنہیں دعوتِ اسلامی کی خِدمات،جامعاتُ المدینہ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[1]…جنتی زیور،ص۱۵۲