Book Name:Shaban ul Muazzam main nafil ibadaat

جَنَّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

عمامہ باندھنےکی سنّتیں اور آداب

آئیے!شیخِ طریقت،امیرِاَہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رِسالے ’’163 مَدَنی پھول‘‘سے عِمامہ  شریف باندھنے کی سنّتیں اور آداب سنتے ہیں ۔

پہلے 2فرامَینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَمُلاحَظہ کیجئے: ٭عمامے کے ساتھ دو رَکعت نَماز بغیر عِمامے کی70 رَکْعَتوں سے اَفضل ہیں۔(1)٭ٹوپی پر عِمامہ ہمارے اور مشرِکین کے درمیان فَرْق ہے ہر پیچ پرکہ مسلمان اپنے سَر پر دے گا اِس پر روزِ قیامت ایک نُور عطا کِیا جائے گا۔(2)٭عِمامہ قبلے کی جانب کھڑے کھڑے باندھئے۔(3)٭عِمامے میں سنّت یہ ہے کہ ڈھائی (2/1 2) گز سے کم نہ ہو، نہ چھ(6) گز سے  زیادہ اور اِس کی اُٹھان گُنبد نُما ہو۔(4)٭رومال اگربڑا ہو کہ اتنے پیچ آسکیں جوسَرکوچُھپالیں تووہ عِمامہ ہی ہوگیا اور چھوٹا رومال جس سے صرف دو ایک پیچ آسکیں لپیٹنا مکروہ ہے۔(5) ٭عِمامے کو جب اَز سرِ نو باندھنا ہوتو جس طرح لپیٹا ہے اِسی طرح کھولے اورفوراً زمین پر نہ پھینک دے۔(6)٭اگرضرورتاً اُتارا اور دوبارہ باندھنے کی نیّت ہوئی تو ایک ایک پیچ کھولنے پر ایک ایک گُناہ مٹا یا جا ئے گا۔(7) عِمامے کا ایک طِبّی فائدہ یہ بھی ہے کہ ننگے سر رہنے والوں کے بالوں پر

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[1]فردوس الاخبار، ۲/۲۶۵، حدیث:۳۲۳۳

2… جامع صغیر،ص ۳۵۳،حدیث: ۵۷۲۵

3… کَشْفُ الاِلْتِباس فِی اسْتِحْبابِ اللِّباس ص۳۸

4…فتاویٰ رضویہ،۲۲/ ۱۸۶ملخصاً

5…فتاوی رضویہ،۷/ ۲۹۹

6…فتاویٰ ہندیہ،۵/ ۳۳۰ ملخصاً

7فتاویٰ رضویہ، ۶/۲۱۴ ملخصاً