Book Name:Shaban ul Muazzam main nafil ibadaat

رکھا کرتے بلکہ پُورے شَعبان ہی کے روزے رکھ لیا کرتے تھے اور فرمایا کرتے:اپنی اِسْتِطاعت کے مُطابِق عمل کرو کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اُ س وَقْت تک اپنا فَضل نہیں روکتا جب تک تم اُکتا نہ جاؤ۔(1)

شارِحِ بُخاری حضرت عَلَّامہ مُفْتی محمد شریفُ الحق اَمْجدی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  اِس حدیثِ پاک کی جو شرح و وضاحت بیان فرماتے ہیں اُس کا خُلاصہ ہے کہ رسولِ اکرَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  شَعْبان میں اَکْثر دِنوں میں روزہ رکھتے تھے اِسے غلبے اور زِیادَت کے لحاظ سے کُل یعنی سارے مہینے کے روزے رکھنے سے تعبیر کردِیا ۔جیسے کہتے ہیں:”فُلاں نے پُوری رات عبادت کی“جب کہ اس نے رات میں کھانا بھی کھایا ہو اورضَروریات سے فَراغت بھی کی ہو۔ مزید فرماتے ہیں :اِس حدیث سے معلوم ہوا کہ شعبان میں جسے قُوّت ہو وہ زِیادہ سے زِیادہ روزے رکھے ۔(2)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

شعبانُ المعظم پسندیدہ مہینا

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! شعبانُ المعظم ہمارے پیارے آقا ،مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا پسندیدہ مہینا تھا،جیساکہ اُمُّ المؤمنین حضرتِ سَیِّدَتُنا عائشہ صِدّیقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا  سے مروی ہے کہ سرکارِ مدینہ،سُرورِ قلب و سینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا پسندیدہ مہینا شعبانُ المُعَظَّم تھا  کہ اس میں روزے رکھا کرتے پھر اسے رمضانُ المُبارَک سے مِلا دیتے (3)نیز نبیِ اکرم، نورِ مُجَسّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اسے اپنی طرف منسوب کرتے ہوئے یہ بھی ارشاد فرمایا:شَعْبَانُ شَھْرِیْ وَرَمَضَانُ شَھْرُ اللہ یعنی شعبان میرا مہینا ہے اور رمضان اللہ عَزَّ وَجَلَّ کا مہینا ہے۔(4)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[1] بخاری،کتاب الصوم،باب صوم شعبان،۱/۶۴۸،حدیث: ۱۹۷۰

2…نزھۃ القاری،۳ /۳۷۷،۳۸۰ملتقطاًو ملخصاً

3… ابوداؤد،۲/۴۷۶، حدیث ۲۴۳۱

4… جامع صغیر،حرف الشین،حدیث:۴۸۸۹، ص۳۰۱