Book Name:Shaban ul Muazzam main nafil ibadaat

فرمایا:جب15شَعْبَانُ الْمُعَظَّم کی رات آئے تو اس میں قیام(یعنی عبادت)کرو اور دن میں روزہ رکھو کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ غروبِ آفتاب سے آسمانِ دُنیا پر خاص تجلّی فرماتا اور کہتا ہے کہ ہے کوئی مجھ سے مغفرت طلب کرنے والا کہ اُسے بخش دوں!ہے کوئی روزی طلب کرنے والا کہ اُسے روزی دُوں!ہے کوئی مصیبت زدہ کہ اُسے عافیت عطا کروں!ہے کوئی ایسا!ہے کوئی ایسا!اور یہ اُس وَقت تک فرماتا ہے کہ فجرطلوع ہو جائے۔(1)

نارِ دوزخ سے مجھ کو اماں دے

مغفرت کر کے باغِ جِناں دے

کر دے رحمت مِری اِلتجاء ہے

یا خدا تجھ سے میری دُعا ہے

 (وسائلِ بخشش مُرمّم ص 136)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بیان کردہ احادیثِ مُبارَکہ سے شعبانُ المعظم میں نفل عبادت  کی ترغیب کے ساتھ ساتھ یہ بھی معلوم ہوا کہ اس مہینے میں سال بھر کے اعمال اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی بارگاہ میں پیش کئے جاتے ہیں ۔یُوں سمجھئے کہ اعمال ناموں کی تبدیلی کے اعتبار سے 14 شعبانُ الْمُعَظَّم سال کا آخری دن اور 15 شعبانُ الْمُعَظَّم سال کا پہلا دن ہوتا ہے،لہٰذا ہمیں چاہئے کہ بالعُموم شعبانُ الْمُعَظَّم کے پورے مہینے اور بالخُصُوص 15 شعبان کو عبادت و اِسْتِغْفار کی خُوب کثرت کریں اور اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  سے اپنی دُنیا و آخرت کی بہتری کے لئے دُعائیں مانگیں ۔

پارہ 25سُوْرَۃُ الدُّ خَان کی آیت نمبر 3 اور 4 میں خدائے حَنّان و مَنَّان عَزَّ  وَجَلَّ ارشاد فرماتا ہے:

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[1] ابن ماجہ،کتاب الصلاۃ،باب:ماجاء فی لیلۃ النصف من شعبان،۲/۱۶۰،حدیث: ۱۳۸۸