Book Name:Shaban ul Muazzam main nafil ibadaat

نَسلوں تک بَرَکت رہتی ہے۔  (1)

یا نبی!بیکار باتوں کی ہو عادت مجھ سے دُور

بس دُرودِ پاک کی ہو خوب کثرت یا رسول

(وسائلِ بخشش مُرمّم ص 242)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حُصُولِ بَرکت ، ترقیٔ مَعْرِفت اورحُضُورِ اکرم،نورِ مُجَسّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی قُربت پانے کیلئے دُرُود وسَلام کی کَثْرت  اِنْتہائی ضَروری ہے،لہٰذا ہمیں چاہیے کہ جب کبھی موقع ملےاور بالخُصُوص اس ماہِ شَعْبانُ الْمُعَظَّم میں اُٹھتے بیٹھتے، چلتے پھرتے زِیادہ سے زِیادہ دُرودِ پاک پڑھیں ،اس کی راتوں کو عبادت کریں اور دن میں روزہ  رکھیں ،ہمارے پیارے آقا،مکی مدنی مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا بھی معمول تھا کہ اس مہینے میں بہت زیادہ نفل عبادت کِیا کرتےتھے ۔جیساکہ

آقا شَعْبان کے اکثر روزے رکھتے تھے

اُمُّ المؤمنین حضرتِ سَیِّدَتُنا عائشہ صِدّیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا فرماتی ہیں کہ میرے سرتاج،صاحبِ معراج صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پورے شَعْبَانُ الْمُعَظَّم کے روزے رکھا کرتے تھے۔فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کی:یارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ!کیاآپ کوسب مہینوں میں سے شَعْبَانُ الْمُعَظَّم کے مہینے میں روزے رکھنا زیادہ پسند ہے؟ ارشاد فرمایا:بے شک اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس سال مرنے والی ہر جان کو لکھ دیتا ہے اور مجھے یہ پسند ہے کہ میرا وَقْتِ رخصت آئے اور میں روزہ دار ہوں۔(2) اسی طرح ایک اورحدیثِ پاک میں ہے:رَسُوْلُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ شعبان سے زِیادہ کسی مہینے میں روزے نہ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[1]جذبُ القلوب، ص٢٢٩

2… مسندابی یعلی،مسند عائشۃ،آخر الجزء الثانی والعشرین ...الخ،۴/ ۲۷۷ ،حدیث:۴۸۹۰