Book Name:Shaban ul Muazzam main nafil ibadaat

پُوچھا: پھرآپ میری طرف تَوَجُّہ کیوں نہیں فرماتے ؟ فرمایا :اِس لیے کہ میں تجھے نہیں پہچانتا ۔ اُس شَخْص  نے عَرض کی :حُضُور! آپ مجھے کیسے نہیں پہچانتے حالانکہ میں تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اُمَّت کا ایک فَرد ہوں اور عُلمائے  کرام رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن  فرماتے ہیں کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے اُمَّتیوں کو اِس سے بھی زِیادہ پہچانتے ہیں جیسے کوئی ماں اپنے بیٹے کو پہچانتی ہے ۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:عُلماء  نے سچ کہا ، مگر تُو مجھے دُرُودشریف کے ذَریعے یاد نہیں کرتا اور بے شک میں اپنے  اُمَّتی کو دُرُودِپاک پڑھنے کی وَجہ سے اتنا ہی پہچانتا ہوں کہ جس قدروہ مجھ پر دُرُود پڑھے۔ جب وہ شَخْص  بیدار ہواتو اُس نے اپنے اُوپر لازِم کرلیا کہ وہ حُضُور سَروَرِ کائنات صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر روزانہ سو (100)مرتبہ دُرُودِ پاک پڑھے گا ،اب اُس شَخْص  نے روزانہ سو (100) مَرتبہ دُرُودِ پاک پڑھنا اپنا معمول بنا لیا ۔ کچھ مُدَّت بعد پھر حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کے دِیدار سے مُشرَّف ہوا، آپ  عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام نے فرمایا :میں اب تجھے پہچانتا ہوں اور میں تیری شَفاعت بھی کروں گا۔(1)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! معلوم ہواکہ دُرُودِ پاک پڑھنے والے سے نبیِ کریم،رؤفٌ رَّحِیْم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نہ صِرف خُوش ہوتے ہیں بلکہ بسا اوقات شَربتِ دِیدارسےبھی نوازتے ہیں، لہٰذا اگر ہم بھی نبیِ اکرم،نورِ مُجَسّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رِضا چاہتے ہیں اور حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی زِیارت کے خَواہشمند ہیں تو ہمیں دُرُودِپاک کو اپنے صُبح و شام کا وَظیفہ بنالینا چاہیے،سچی لگن کے ساتھ اِس میں مگن رہیں گے تو اِنْ شَآءَاللہعَزَّ  وَجَلَّ ایک نہ ایک دن ضَرور ہم پر کرم ہوگا اور ہمیں بھی زِیارت نصیب ہوجائے گی۔

اعلیٰ حضرت، امامِ اہلسُنَّت مولانا شاہ امام احمدرضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  ’’اَلْوَظِیْفَۃُ الْکَرِیْمَہ‘‘میں لکھتے ہیں:(دُرُودِپاک ) خالص تَعْظِیْمِ شانِ اَقْدس کے لئے پڑھے ، اس نِیَّت کو بھی دل میں جگہ نہ دے کہ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[1] مکاشفۃ القلوب،الباب التاسع فی المحبۃ، ص ۳۰بتغیر قلیل