Book Name:Shaban ul Muazzam main nafil ibadaat

دوسرے ہی دن ایک اسلامی بھائی آئے اور اُنہوں نے مجھے کام پر لگا کرمیرے روزگار کی ترکیب بھی بنا دی۔یہ بَیان  دیتے ہوئے اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّایک سال سے زیادہ عرصہ گُزر چکا ہے، میرا کام ایک دن بھی بند نہیں ہوااور دردبھی پلٹ کر نہیں آیا۔

جوڑ جوڑ آپ کے ، ہوں اگر دُکھ رہے          

 

کر کے ہمّت  چلیں ، قافِلے  میں  چلو

تنگدستی مِٹے ، رِزق  سُتھرا  ملے

 

دَر کرم کے کُھلیں ، قافِلے  میں  چلو

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمیں بھی چاہئے کہ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہو کر عاشقانِ رسول کے مدنی قافلوں میں سفر کو اپنا معمول بنالیں کہ اس کی برکت سے اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ دُنیا و آخرت کی پریشانیاں بھی دُور ہوں گی اور مُبارَک اَیّام کے اَدب و احترام کا جذبہ اور اِن میں عبادت کا ذوق و شوق بھی نصیب ہوگا۔ہمارےاَسلاف و بُزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتعالٰی عَلَیہِم اَجمَعین بھی اِس ماہِ مُقَدَّس کی اَہَمِّیَّت سے اچھی طرح واقف تھے لہٰذا وہ حضرات اِس ماہ میں خُوب خُوب نفلی عبادت کے بِیج بوتے، پھر جب ماہِ رمضان جلوہ گر ہوجاتا تو ان کی خُوشی کی کوئی انتہا نہ رہتی اور ان کا شوقِ عبادت مزید بڑھ جاتا چُنانچہ

صَحابَہ ٔکرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اور استقبالِ شعبان

حضرت سَیِّدُنا اَنَس بن مالِک رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں:ماہِ شَعْبَانُ الْمُعَظَّم کا چاند نظر آتے ہی صَحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان تِلاوتِ قرآنِ کریم میں مشغول ہو جاتے،مسلمان اپنے اَموال کی زکوٰۃ نکالتے تاکہ کمزور ومسکین لوگ بھی ماہِ رَمَضانُ الْمُبارَک کے روزوں پر قوّت حاصل کرسکیں،حُکّام قیدیوں کوطَلَب کرکے جس پر حَد (سزا)قائم کرنا ہوتی اُس پرحَد قائم کرتے اور بقیّہ کو آزاد کردیتے،تاجِر اپنے قرضے اَدا کردیتے،دُوسروں سے اپنے قرضے وُصُول کرلیتے۔(یُوں ماہ ِ رَمَضانُ الْمُبارَک کا چاند نظر آنے سے قبل ہی اپنے آپ کو فارِغ کرلیتے)اور رَمَضان شریف کا چاند نظر آتے ہی غُسل کرکے (بعض حضرات)