Book Name:Hazrat Sayyiduna Talha bin Ubaidullah ki Sakhawat

رسول حضرت سَیِّدُنا طلحہ بن عُبَـیْدُ اللہ  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا وِصالِ پُرملال ہوا ،آئیے!اِسی مُناسبت سے آج حضرت سیِّدُنا طلحہ بن عُبَـیْدُ اللہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا مختصر تعارف اور اُن کی سیرت کے ایک پہلو ”سخاوت “کے بارے میں کچھ سُنتے ہیں چنانچہ

سَیِّدُنا طلحہ بن عُبَیْدُاللہ  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ   کا نام و نسب

حضرت سَیِّدُنا علّامہ بدْرُ الدّین عَینیرَحمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا نام طلحہ بن عُبَیْدُ اللہ بن عُثمان قُرَشی تَیْمی ہے اور اَمِیرُ المومنین حضرت سیِّدُنا ابُو بکر صدِّیق  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی طرح آپ  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا سِلْسلَۂ نَسَب بھی ساتویں پُشت میں (کعب بن مُرَّہ پر) محبوبِِ رَبِّ داوَر، شفیعِ روزِ مَحشر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مُبارَک نَسَب سے جا ملتا ہے۔([1])

حُلیہ مُبارَک                                           

حضرت سَیِّدُنا امام محمد بن عبدُ اللہ حاکم نیشا پوری رَحمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ حضرت سَیِّدُنا طلحہ بن عُبَـیْدُ اللہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا حُلیہ مُبارَک بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سفید رنگت، درمیانے قد، چوڑے سینے اور کُشادہ پیشانی والے تھے۔آپ  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  جب کسی طرف مُتَوَجّہ ہوتے تو پوری طرح مُتَوَجّہ ہوتے،شاندار قدموں،حسین چہرے اور باریک ناک والے تھے۔ ([2])

آپ  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے اَلقابات

حضرت سیِّدُناطلحہ بن عُبَیْدُ اللہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ اِس قدر کثرت سے سخاوت و ضیافت فرمایا کرتے تھے کہ بارگاہِ مُصْطَفَوِی سے اُنہیں طَلْحَۃُالْفَیَّاض،طَلْحَۃُ الْجُوْد اور طَلْحَۃُ الْخَیْر جیسے مُبارَک اَلقابات سے نوازا گیا،چُنانچہ حضرت سیِّدُناطلحہ بن عُبَیْدُ اللہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُخُود بیان کرتے ہیں کہ غزوۂ اُحد کے دن، مکّی مَدَنی سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مجھے طَلْحَۃُ الْخَیْر،غزوۂ عُشَیْرَہ میں طَلْحَۃُالْفَیَّاض اور


 

 



[1] شرح سنن ابی داؤد للعینی، کتاب الصلوۃ، باب ما یستر المصلی، ۳/۲۴۲، تحت الحدیث:۶۶۶

[2] مستدرک، کتاب معرفۃ الصحابۃ، حلیۃ طلحۃ بن عبید اللہ، ۴/۴۵۰،رقم: ۵۶۴۱