Book Name:Hazrat Sayyiduna Talha bin Ubaidullah ki Sakhawat

بزرگانِ دین کیسے تھے؟

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حُجَّۃُ الْاِسْلَام حضرت سَیِّدُنا امام محمد بن محمد بن محمد غزالیرَحمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:میں تمہیں بتاتاہوں تم کیا ہو؟اوربزرگانِ دِینرَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن  کیسے تھے؟ تاکہ تمہیں اپنی خرابی اور صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی فضیلت معلوم ہوجائے۔بعض صحابۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے پاس مال تھا، لیکن اُن کا مقصدسوال سے بچنا اور راہِ خدا میں خرچ کرنا تھا،لہٰذا انہوں نے حلال کمایا، پاکیزہ کھایا،میانہ رَوِی کے ساتھ خرچ کِیا اور (صدقہ و سخاوت کے ذریعے اپنا مال)اپنی آخرت کیلئے آگے بھیجا۔جو کچھ اُن پر مالی حُقُوق لازم تھے، اُس میں اُنہوں نے کوتاہی نہیں کی اور نہ بُخْلسے کام لیا، بلکہ انہوں نے اکثر  مال اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی رِضا کے لئے خرچ کرڈالا ،یہاں تک کہ اُن میں سے  بعض نے تو تمام مال ہی راہ ِخدا میں خرچ کرڈالا اور تنگی کے وقت میں اکثراللہ عَزَّ وَجَلَّ کی رِضا کو اپنی ذات پر ترجیح دی۔ ذرا بتاؤ! کیا تم بھی ایسے ہی ہو؟اللہ کی قسم! تمہاری اُن کے ساتھ اَدنیٰ سی مُشابَہَت بھی نہیں ہے۔اکابر صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان مسکین رہنا پسند فرماتے  تھے،محتاجی کے ڈر سے بے خوف رہتے  تھے اور اپنے رِزق کے معاملے میں اللہ عَزَّ وَجَلَّپر یقین رکھتے تھے۔اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے جو اُن کے لئے مُقَدَّر فرمایا، اس پر خُوش رہتے تھے،مصیبت و بَلا کی حالت میں رَبّ عَزَّ وَجَلَّ کی رضا پر راضی،خُوشحالی میں شاکر،تنگی میں  صابر، راحت میں اُس کی تعریف کرنے والے  تھے۔اللہ عَزَّ وَجَلَّکے لئےعاجزی کرنے والے اور غرور وتکبُّر اور کثرتِ مال پر فخر سے دُور رہنے والے تھے،اُنہوں نے دُنیا کو ٹھوکر ماری اور اُس کی سختیوں پر صبر کِیااور اُس کا کڑوا گھونٹ پیا نیز اُس کی نعمتوں اورآسائشوں سے بے رغبت رہے۔ کیا تم بھی ایسے ہی ہو؟جب دُنیا اُن کی طرف مُتَوَجّہ ہوتی تو وہ غمگین ہوجاتے اور (عاجزی کرتے ہوئے )فرماتے کہ یہ کسی گُناہ کی سزا ہے، جو اُنہیں فوراً ملی ہے اور جب فَقْر کو اپنی طرف آتا دیکھتے تو فرماتے، صالحین عَلَیْہِم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْمُبِیْن کی علامت کا آنا مُبارَک ہو۔جب اُن کو مالی آسُودَگی حاصل ہوتی تو غمگین ہوتے اور ڈرتے اور فرماتے: ہمارا دُنیا سے کیا تعلُّق ہے؟وہ ہماری مقصود نہیں۔ گویا وہ خوف محسوس کرتے اور جب تکالیف