Book Name:Hazrat Sayyiduna Talha bin Ubaidullah ki Sakhawat

مانگا،میری ایک زمین ہے،اَمِیرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُنا عُثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے اس کے تین لاکھ (300,000) درہم لگائے  ہیں،اگر چاہوتو اس زمین پر قبضہ کرلو اور اگر چاہوتو میں اسےاَمِیرُ المومنین  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے ہاتھ فروخت کر کے اُس کی رقم تمہیں دے دیتا ہوں۔اُس نے کہا:مجھے رقم چاہئے، چُنانچہ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے وہ زمین اَمِیرُالمؤمنین حضرت سیِّدُنا عُثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکو فروخت کردی اور اُس شخص کو نَقْد پیسے دے دیئے۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یُوں تومالکِ جنّت،قاسمِ نعمتصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے اپنے بہت سے صحابۂ کرام  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم اَجْمَعِیْن کو مختلف اَوْقات میں جنّت کی بشارتیں عطا فرمائیں اور دُنیا ہی میں اُن کے جنّتی ہونے کا اِعْلان فرما دِیا،مگردس (10)ایسے جَلِیْلُ الْقَدْر اور خُوش نصیب صحابۂ کرام  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم اَجْمَعِیْن ہیں، جن کو آ پصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مسجدِ نبوی شریف عَلٰی صَاحِبِھَاالصَّلٰوۃُ  وَ السَّلَام  کے منبر شریف پر کھڑے ہوکرایک ساتھ اُن کا نام لے کر جنّتی ہونے کی خُوش خبری سُنائی ۔ تاریخ میں اُن خُوش نصیبوں کا لقب ”عَشَرَۂ مُبَشَّرَہ“ہے۔حضرت سیِّدُناطلحہ بن عُبَیْدُ اللہ  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا شُمار بھی اُنہیعَشَرَۂ  مُبَشَّرَہ میں ہوتا ہے،

وہ دَسوں جن کو جنّت کا مُژدہ مِلا

اُس مُبارَک جماعت پہ لاکھوں سلام

(حدائقِ بخشش،311)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

نیز اَحادیثِ مُبارَکہ میں جابجا آپ  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے فضائل و مَناقِب بھی بیان کئے گئے


 

 



[1]احیاء العلوم،۳/۷۵۸