Book Name:Rajab ki Baharain Ma Nafli Rozon kay Fazail

اور آئندہ گُناہ نہ کرنے کا پکّا اِرادہ کرلیں نیز نماز  اور دیگر فرائض کی پابندی کرنے کے ساتھ ساتھ نوافِل و مُسْتَحَبَّات کی بھی ادائیگی کی کوشش میں لگ جائیں۔

گُناہوں پر کمر بستہ مُسَلمان

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!افسوس!حالات سُدھرنے کی بجائے دن بدن بگڑتے ہی چلے جارہے ہیں ۔فِی زمانہ مُسَلمانوں کے کِردار کی بد حالی اور  ان کے اَخْلاق کی پستی کسی سے ڈھکی چُھپی نہیں۔ گُناہوں کے ذرائع اِس قَدر عام ہو چکے ہیں  کہ ہر اُٹھنے والا قدم انسان کو دانِسْتہ و نادانِسْتہ کسی نہ کسی گُناہ کی طرف لے ہی جاتا ہے۔ ابھی کچھ ہی عرصہ پہلے کی بات ہے کہ لوگ ریڈیو پر گانے اور ڈرامے سُن لیا کرتے تھے، پھر ٹی وی  اِیْجاد ہوا تو آواز کے ساتھ ساتھ تَصْویر بھی دِکھائی دینے لگی، مگر اس میں کمی  یہ تھی کہ جو دکھایا جاتا تھا ،صرف وہی دیکھ سکتے تھے،اپنی مرضی کا کوئی عَمَل دَخَل نہ تھا ،لیکن وی سی آر کی اِیْجاد کے بعد یہ کمی بھی پوری ہوگئی ،پھر یکے بعد دیگرے ڈِش انٹینا اور کیبل نے حیا سوز مناظر دکھانے کے سینکڑوں مواقع فراہم کرکے گُناہوں کی یَلْغار میں مزید تیزی پیدا کردی، مگرہر وقت فلمیں ڈرامے اور گانے باجے دیکھنے سُننے والوں کو ایک ہی جگہ ٹِک کر بیٹھنا پڑتا تھا، کیونکہ ٹی وی بڑا ہوتا ہے ہر وقت ساتھ رکھنا ممکن نہ تھا،لہٰذا MP3،MP4 اور موبائل فون جیسے چھوٹے چھوٹے الیکٹرونک آلات بلکہ موبائل میں مَوجُود انٹرنیٹ  کی تمام تَر سَہُولیات نے گُناہ کرنے کی راہ میں درپیش تمام رُکاوٹیں دُورکر دِیں اور یوں مُعاشرے کے بے شُمار افراد ان چیزوں کے بے جا اِسْتِعْمال کے ذریعے گُناہوں کے بھنور میں پھنستے چلے  جارہے ہیں اور مزید افسوس تو یہ ہے کہ دن بھر جانے اَنْجانے میں کتنے گُناہ کرتے ہیں،مگر تَوْبہ وندامت تو کُجا اس کا احساس تک نہیں ہوتا۔آج فلمیں ڈرامے دیکھ کر، گانے باجے سُن کر،جھوٹ، غیبت،تہمت، چُغْلی، وعدہ خِلافی، بدگُمانی اور گالی گلوچ جیسے گُناہوں میں مُلَوِّث ہو کر، والدین کی نافرمانی،