Book Name:Rajab ki Baharain Ma Nafli Rozon kay Fazail

بہاریں“کے صفحہ نمبر2پر اِرْشاد فرماتے ہیں:مُکاشَفَۃُ الْقُلُوب“ میں ہےکہ ٭رَجَب دَرْاَصَل تَرجِیْب سے مُشْتَق(یعنی نکلا) ہے،اِس کے معنیٰ ہیں: تَعْظِیم  کرنا۔٭اِس کو اَلْاَصَبْ(سب سے تیز بہاؤ)بھی کہتے ہیں، اِس لئے کہ اِس ماہِ مُبارَک میں تَوْبہ کرنے والوں پر رَحْمَت کا بہاؤ تیز ہوجاتا ہے اور عِبادَت کرنے والوں پر قَبولِیَّت کے اَنْوار کا فَیْضان ہوتا ہے ۔٭ اِسے اَلْاََصَمّ(خوب بَہرا) بھی کہتے ہیں کیونکہ اِس میں جنگ و جَدَل کی آوازبِالکل سُنائی نہیں دیتی ٭ اور اِسے رَجَب بھی کہاجاتا ہے کہ جَنَّت  کی ایک نَہْر کا نام”رَجَب “ہے جس کا پانی دودھ سے زيادہ سفید،شَہد سے زیادہ میٹھا اور بَرْف سے زيادہ ٹھنڈا ہے، اِ س نَہْرسے وُہی(شَخْص  پانی ) پئے گا جو رجَب کے مہینے میں روزے رکھے گا۔ ( مُکاشَفة القُلُوب ص ۳۰۱ دار الکتُبُ العِلْمِیّة بیروت) غُنْیَۃُ الطّالِبِیْن میں ہے کہ اس ماہ کو ”شَہرِرَجَم“بھی کہتے ہیں کیونکہ اِس میں شيطانوں کو رَجَم یعنی سنگ سار کِیا جاتا ہے تاکہ وہ مُسَلمانوں کو اِیذاء نہ دیں۔اس ماہ کو اَصَمّ (یعنی خوب بَہْرا) بھی کہتے ہیں کیونکہ اِس ماہ میں کسی قوم پر اللہ تعالیٰ کے عذاب کے نازِل ہونے کے بارے میں نہیں سُنا گیا ،اللہ  عَزَّوَجَل  نے گزَشتہ اُمّتوں کو ہر مہینے میں عذاب دیا اور اِس ماہ میں کسی قوم کو عذاب نہ دیا۔ (غُنْیَة الطّا لِبِیْن ص۲۲۹ )

حُرمت والے4 مہینے

رَجَبُ المُرَجّب بھی اُن چار مہینوں میں سے ایک ہے، جن کی حُرمت و عظمت کا ذکر قرآنِ پاک میں کیا گیا ہے۔جیساکہ سُورَةُ التَّـوبه کی آیت نمبر 36 میں ان مہینوں کی حُرمت کے مُتَعَلِّق اِرْشاد ہوتا ہے:

اِنَّ عِدَّةَ الشُّهُوْرِ عِنْدَ اللّٰهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِیْ كِتٰبِ اللّٰهِ یَوْمَ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ مِنْهَاۤ اَرْبَعَةٌ حُرُمٌؕ-ذٰلِكَ الدِّیْنُ الْقَیِّمُ (پ۱۰،التوبة:۳۶)

ترجمۂ کنز الایمان:بے شک مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک بارہ مہینے ہيں اللہ کی کتاب میں جب سے اُس نے آسمان و زمین بنائے ،اُن میں سے چار حُرمت والے ہیں یہ سیدھا دین ہے۔