Book Name:Rajab ki Baharain Ma Nafli Rozon kay Fazail

اِسی خیال میں ہوں گے کہ وہ حق پر ہیں۔گویا کہ شیاطین کی ىہ بات ہمارے لیے ایک چىلنج کی حَـیْـثِـیَّت رکھتی ہے ،لہٰذا ہمیں اِس چىلنج کو قَبول کرتے ہوئے  مىدانِ عمل مىں اُتر جانا چاہئے اور خُود سے یہ عہد کرنا چاہئے کہ ہم ہربُرے کام سےنہ صرف خُود بچتے رہیں گے بلکہ دوسروں کو بھی نیکی کا حکم دیتے اور برائی سے منع کرتے رہیں گےنیزاگربَتَقاضائے بَشَرِیَّت ہم سے کوئی گُناہ سرزد ہو جائے تو عِجْز و ندامت (عاجزی و شرمندگی)کے ساتھ فوراً اپنے رَبّ عَزَّ  وَجَلَّ سے مُعافى مانگىں گے۔

آؤ گنہگارو!مَغْفرت مانگ لو

حضرت سَیِّدُنا ابُوسعیدرضی اللّٰہ تعالٰی عنہُ بیان کرتے ہیں کہ رسولُاللہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا:’’شیطان نے اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی بارگاہ میں کہا،وَعِزَّ تِكَ يَارَبِّ لَا اَبْرَحُ اُغْوِيْ عِبَادَكَ مَا دَامَتْ اَرْوَاحُهُمْ فِي اَجْسَادِهِمْ یعنی اے میرے رَبّ!مجھے تیری عزّت و جَلال کی قسم!جب تک بندوں کے جسموں میں رُوح باقی ہے،میں اُنہیں بہکاتا رہوں گا۔اللہ تعالیٰ نے اِرْشاد فرمایا: وَعِزَّ   تِـيْ وَجَلَالِيْ لَا اَزَالُ اَغْفِرُ لَهُمْ مَا اسْتَغْفَـرُوْنِي ،یعنی مجھے اپنی عزّت و جَلال کی قسم! جب تک وہ مجھ سے مَغْفرت مانگتے رہیں گے میں ان کی مَغْفرت کرتا رہوں گا ۔‘‘([1])

یاد رکھئے!اِسْتِغْفار جہاں گُناہوں سے آلودہ دل کا مَیْل صاف کرنے کا سَبَب ہے،وہیں ایک بہترین دُعا بھی ہے اور آسانی سے نیکیاں کمانے کا ذریعہ بھی ۔حدیثِ پاک میں ہے کہ جو شَخْص  مُسَلمان مَردوں اور عَوْرَتوں کےلئے اِسْتِغْفَار  (مَغْفرت کی دُعا)کرتا ہے،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اُسے ہر  مومِن مَرد و عورت کے بدلے میں ایک نیکی عطا فرماتا ہے۔(کنزالعمال، ج۱،حصہ اول، ص۲۴۱، کتاب الاذکار،الفصل الاول فی الاستغفار، حدیث:۲۰۶۴) لہٰذا ہمیں چاہئے کہ جب بھی اپنے لئے مَغْفرت کی دُعا کریں تو اپنے  اسلامی


 



[1] مسندامام احمد،مسند ابی سعید الخدری ،۴ / ۵۸،حدیث:۱۱۲۳۷