Book Name:Rajab ki Baharain Ma Nafli Rozon kay Fazail

میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

سینہ تری سنّت کا مدینہ بنے آقا

جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                                صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

”اِثمد “ کے چار حُرُوف کی نسبت  سے سُرمہ لگانے کے 4 مَدَنی پھول:

سُنَنِ ابن ماجہ کی روایت میں ہے ” تمام سُرموں میں بہتر سرمہ ”اِثمد“ (اِث۔مِد) ہے کہ یہ نگاہ کو روشن کرتا اور پلکیں اُگا تا ہے ۔(سُنَن ابن ماجہ ج۴ص ۱۱۵ حدیث ۳۴۹۷ )(2) پتّھر کا سُرمہ استعمال کرنے میں حرج نہیں اور سیاہ سرمہ یا کاجل بقصدِ زینت(یعنی زینت کی نِیَّت سے)مرد کو لگانا مکروہ ہے اور زینت مقصود نہ ہو تو کراہت نہیں۔ ( فتاوٰی عالمگیری ج۵ ص۳۵۹) (3) سُرمہ سو تے وقت استِعمال کرنا سُنَّت ہے ۔  (مراٰۃالمناجیح ،ج۶،ص۱۸۰)(4)سرمہ استعمال کرنے کے تین منقول طریقوں کاخلاصہ پیش خدمت ہے: (۱)کبھی دونوں آنکھوں میں تین تین سَلائیاں(۲) کبھی دائیں (سیدھی ) آنکھ میں تین اور بائیں (الٹی) میں دو ، (۳)تو کبھی دونوں آنکھوں میں دو دو اور پھر آخِر میں ایک سَلائی کو سُرمے والی کر کے اُسی کو باری باری دونوں آنکھوں میں لگائیے ۔ (شُعَبُ الْاِیمان ،ج ۵ ص ۲۱۸ ۔ ۲۱۹) اس طرح کر نے سے اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ تینوں پر عمل ہوتا رہے گا۔ یاد رکھیے! تکریم کے جتنے بھی کام ہوتے سب ہمارے پیارے آقا  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سیدھی جانب سے شرو ع کیا کرتے،لہٰذا پہلے سیدھی آنکھ میں سُرمہ لگائیے پھر بائیں آنکھ میں۔

طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ دو کُتُب، بہارِ شریعت حصّہ


 



[1]مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵