Book Name:Rajab ki Baharain Ma Nafli Rozon kay Fazail

دَوران ایک شرابی سے مُڈبَھیڑہو گئی ،عاشِقانِ رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اُس پر خُوب اِنْفرادی کوشِش کی، جب اُس نے سبز سبز عمامہ والوں کی شَفقتیں اور پیار دیکھا تو ہاتھوں ہاتھ اُن کے ساتھ چل پڑا،عاشِقانِ رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی صُحبت کی بَرَکت سے گُناہوں سے توبہ کی، داڑھی مُبارَک بڑھا لی، سبز عمامہ کا تاج بھی سر پر سَج گیا، مَدَنی لباس کا بھی ذِہْن بن گیا، چھ دن تک مَدَنی قافِلے میں سفر کی سعادت حاصِل کر سکا،مزید 92 دن کے لئے مَدَنی قافِلے میں سفر کی نیّت کی مگر زادِ قافِلہ یعنی سفر کے اَخْراجات نہ تھے۔ایک دن ایک رِشتہ دار سے مُلاقات ہو گئی ،اُس نے جب مُعاشَرہ کے بَدنام اور شرابی کو داڑھی ، سبز سبز عمامہ اور مَدَنی لباس میں دیکھا تو دیکھتا رَہ گیا، جب اُس کو بتایا گیا کہ یہ سب مَدَنی قافلے میں سفر کی بَرَکت ہے اوراِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  اَسباب ہو جانے کی صُورت میں مزید 92 دن کے سفر کاعزمِ مُصَمَّم ہے۔ تو اُس رشتہ دار نے کہا، پیسوں کی فِکر مَت کرو۔ 92 دن کے مَدَنی قافلے میں سفر کا خرچ مجھ سے قبول کرلواورساتھ میں 92 د ن تک گھر کے اَخراجات بھی اپنے ذمّہ لیتا ہوں،یوں وہ”دیوانہ“92 دن کے لئے مَدَنی قافِلہ کا مُسافر بن گیا۔(فیضان بسم اللہ ،ص۱۷)

یا خُدا! نکلوں میں مدنی قافلوں کے ساتھ کاش!

سُنّتوں کی تربیت کے واسطے پھر جلد تَر!!

خُوب خِدمت سُنّتوں کی ہم سَدا کرتے رہیں

مدنی ماحول اے خُدا ہم سے نہ چُھوٹے عُمر بھر

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                                صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!بیان کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سُنَّت کی فضیلت اور چندسُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتا ہوں ۔تاجدارِ رسالت ، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمت، شمعِ بزمِ ہدایت ،نَوشَۂ بَزمِ جنّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے