Book Name:Rajab ki Baharain Ma Nafli Rozon kay Fazail

دوزخ سے نجات کا پروانہ عطا فرماتا ہے۔لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم  بھی اس مہینے میں اِسْتِغْفَار  کی کثرت کریں تاکہ اللہعَزَّ  وَجَلَّ ،اپنے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے صَدْقے ہمیں بھی جہنّم سے آزادی پانے والے خُوش بَخْتوں میں شامِل فرمادے۔

یاد رکھئے!زندگی میں توبہ کی توفیق اور اس کا موقع مِلنا بہت بڑی سَعادت کی بات ہے۔ یوں تو بہت سے لوگوں کی زندگی میں شبِ مِعراج،شبِ براءت اور شبِ قَدر جیسی مُقَدَّس راتیں اور اسی طرح رجب،شعبان اور رَمَضان جیسے مُبارک مہینے بار بار آتے ہیں ،مگر اُنہیں توبہ کی توفیق نہیں ملتی، بلکہ بہت سے لوگ تو شاید اِن مُتَبَرَّک(مُ۔تَ۔بَر۔رَک یعنی بابرکت) لمحات میں ہر بار یہ سوچ کر رہ جاتے ہوں گے کہ ”ابھی بہت زِندگی پڑی ہے، پِھر کبھی توبہ کرلیں گے“۔مگر افسوس! توبہ سے غفلت کرتے کرتے بالآخر مَوْت آجاتی ہے اور وہ اس سَعادت سے مَحْروم رہ جاتے ہیں۔واقعی زندگی کاکوئی بھروسہ نہیں،موت کا کوئی پتا نہیں،لہٰذا ہمیں ہرگز ہرگز تَوْبہ و اِسْتِغْفَار سے غفلت نہیں کرنی چاہئے ۔خود رسولِ اکرم،نورِ مُجسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُمّت کی ترغیب کے لئے دن میں کئی کئی بار توبہ کِیا کرتے تھے۔چُنانچہ

دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ 656 صفحات پر مشتمل کتاب ”فیضانِ ریاضُ الصَّالحین“ جِلْد اوّل کے صفحہ نمبر164پر ہے:نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا : یَااَیُّہَا النَّاسُ تُوْبُوْا اِلَی اللہِ وَاسْتَغْفِرُوْہُ، فَاِنِّیْ اَتُوْبُ فِی الْیَوْمِ ِالَیْہِ مِائَۃَ مَرَّۃٍ(مسلم،کتاب الذکر والدعا والتوبۃ والاستغفار، باب استحباب الاستغفار والاستکثار منہ، ص۱۴۴۹، حدیث:۲۷۰۳ )اے لوگو!اللہسے تَوْبہ کرو اور اُس سے بخشش چاہو بے شک میں، روزانہ 100مرتبہ اللہ کے حُضُور تَوْبہ کرتا ہوں۔(فیضانِ اِحیاءُ العلوم،ص ۱۶۴)

مُفَسِّرِ شَہِیر، حکیمُ الاُمَّت مُفتی احمد یار خان  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان فرما تے ہیں :تَوْبہ و اِسْتِغْفَاربھی نماز ، روزےکی طرح عِبادَت ہے۔اِس لئے حُضُورِ اَنْور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ بکثرت تَوْبہ و اِسْتِغْفار کِیا کرتے تھے۔ ورنہ حضورِاَنْور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ مَعْصُوم ہیں، گُناہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ