Book Name:Rajab ki Baharain Ma Nafli Rozon kay Fazail

1.     عمران البلاذری)

2.     ایک بار پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے رَجَب کے مہینے میں جُمُعہ کا خُطبہ دیتے ہوئے اِرْشاد فرمایا: اے لوگو! بے شک تم پر ایک عظیم مہینہ سایہ فگن ہے،اس مہینے میں نیکیوں کا اَجْر دُگنا دیا جاتا ہے،اس میں دعائیں قَبُول ہوتی ہیں ، اس میں مُشکلات حَل ہوتی ہیں، اوراس مہینے میں مومِن کی دُعا رَدْ نہیں ہوتی، پس جو شَخْص  اس مہینے میں کوئی بھلائی کا کام کرے تو اس کو کئی گُنا اَجْر دیا جاتا ہے۔(تاریخِ دمشق،٤٣ /٢٩١، ذکر علی بن یعقوب بن یوسف بن عمران البلاذری)

3.     سرکارِ مدینہ ،راحتِ قلب و سینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمانِ شفاعت نِشان ہے:رَجَب کے مہینے  میں اِستِغْفار کی کثرت کرو۔ پس بے شک اس کے ہر ہر لمحے میں کئی کئی افراد کو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ آگ سے خَلَاصی عطا فرماتا ہے۔(کنزالعمال، ج۱،حصہ اول، ص۲۴۳، کتاب الاذکار،الفصل الاول فی الاستغفار، حدیث:۲۰۹۸)

          میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے کہ احادیثِ مُبَارَکہ میں ماہِ رَجَب کے کیسے عالیشان فضائل بَیان  کئے گئے ہیں۔ خاص طور پر پہلی حدیثِ پاک ہمیں ایک زبر دست مدنی سوچ فراہم کرتی ہے اور وہ یہ ہے کہ پیارے آقا، مکی مَدَنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ماہِ رَجَبُ المُرجَّب کی راتوں میں خوب عِبادَت کرنے اور دن میں روزے رکھنے کی جب صحابۂ کِرام رِضْوَانُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کو اس قدر زِیادہ تاکید فرمائی تو ہمیں اس مہینے میں کس قدر عبادت و ریاضت کی ضرورت ہے۔ اور پھر دوسری حدیثِ پاک میں بَیان  فرمایاگیا  کہ ماہ ِ رَجَب ایسا عظیم مہینہ ہے کہ اس میں دُعائیں مَقْبول ہوتی ہیں اور مشکِلات حَل ہوتی ہیں نیز اس ماہ میں کی جانےوالی بھلائی کا اَجْر کئی گُنا بڑھا دیا جاتا ہے۔ جبکہ آخری حدیثِ پاک میں ایک نصیحت اور ایک بِشارت بیان کی گئی ہے ۔نصیحت یہ ہے کہ ماہِ رَجَب میں اِسْتِغْفار کی کثرت کرنی چاہئےاوربِشارت یہ ہے کہ  اس ماہِ مُقَدَّس کی ہر ہر ساعت میں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کئی کئی افراد کو نارِ