Book Name:Zaban ka Qufle Madina

بن دینار رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں:”اگر لوگوں کو لکھ کر گفتگو کرنے کامُکلَّف بنایا جاتا ہے تو یہ بہت کم گفتگو کرتے۔“(جنت کی دو چابیاں ص ۱۱۶)

اسی طرح فُضول گفتگو سے بچنے کیلئے اشارے سے  بات کرنا بھی مُفید ہے کہ کسی کو بلانا ہو،پانی وغیرہ چاہئے ہوتو ہاتھ یاگردن  کے اشارے سے بھی کام چلایا جا سکتا ہے۔اگر  ہم دن کا کوئی وقت مثلاً عصر تا مغرب،یا روزانہ ایک گھنٹہ 26 منٹ زبان کا قفلِ مدینہ لگائیں گے ، اشارے سے  یا لکھ کر گفتگو کریں گے  تو آہستہ آہستہ ذِہن بنتا جائے گا۔

اگرفُضول گوئی کی عادت سے جلدی جان چھڑانا چاہیں تو روزانہ کچھ دیر کے لئے مُنہ میں پتھر رکھ لیجئے کہ یہ سُنَّت ِ صدیقی بھی ہے کہ حضرت سَیِّدُنا ابوبکر صدیق  رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ اپنے مُنہ مبارک میں  پتھر رکھا کرتے تاکہ اس کے ذریعے اپنے آپ کو فُضول  گفتگو سے روک سکیں۔ (معجم الاوسط،ج۵،ص۴۷،حدیث۶۵۴۱)

       لیکن خیال رہے کہ پتھر بَیْضَوی شکل میں اچھی طرح گھِسائی کیا ہوا ہو اور اس کا سائز اتنا بڑا ہو کہ حلق سے نیچے نہ اُتر سکے ۔

  اگر کبھی زبان سے فُضول بات نکل جائے تو اس پر نادِم ہو کر دُرودِ پاک پڑھئے ۔ دُرُودِ پاک کی برکت سے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ فُضول گوئی سے نجات مل ہی جائے گی ۔

بچیں بے کار باتوں سے پڑھیں اے کاش کثرت سے

ترے محبوب پر ہر دَم دُرُودِ  پاک ہم مولیٰ

ہماری فالتو باتوں کی عادت دُور ہو جائے

لگائیں مُستقل قفلِ مدینہ لب پہ ہم مولیٰ