Book Name:Zaban ka Qufle Madina

ہے کیونکہ خطابت سےمقصود دِلوں کو نیکیوں کی طرف مائل کرنا اوررغبت دلانا اور انہیں خواہشات سے روکنااوردلوں میں رِضائے الٰہی کے حُصول کی جگہ بناناہےاوراَلفاظ کی خُوبصورتی اس میں مُؤ َثِّر ہو تی ہے،لہٰذااس میں مُضائقہ نہیں۔رہے وہ مُحاورات جو حاجتوں کو پورا کرنے کے لئے استعمال ہوتے ہیں ان میں قافیہ باندھنا اورتکُّلف کرنامُناسب نہیں ہے بلکہ ان میں مشغول ہونا قابلِ مذمّت ہے اوران پر اُبھارنے والی چیز،رِیاکاری،فَصاحت کا اظہاراور دوسروں پرفَوقیَّت وبَرْتَرِی پانے  کےذریعےمُمتاز و نُمایاں ہونا ہے۔ان میں سے ہر ایک مذموم(برا) ہے،شریعت انہیں نا پسند کرتی ہے اور ان سے روکتی ہے۔( احیاء العلوم ج ۳ ۴۰)

    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہمیں بھی چاہیے کہ اپنی گفتگو میں نکھارپیدا کرنے کیلئے ضرورت سے زیادہ خُوبصورت جُملوں کا استعمال  کرنے سے پرہیز کریں بالخصوص جب کسی اَن پڑھ یا سیدھے سادھے اسلامی بھائی کو نیکی کی دعوت پیش کریں تو اس بات کا خاص خیال رکھیں ورنہ ہم نے اپنی طرف سے تو  نیکی کی دعوت تو دے دی  مگر اس بیچارے کو کچھ سمجھ ہی نہ آئے تو کیا فائدہ؟۔لہٰذاہرکسی سے  اس کے مَقام ومرتبہ کے لحاظ سےگفتگوکرنی چاہیے۔ جیساکہ شیخِ طریقت،امیرِ اہلسنَّت حضرت علامہ مولانا محمدالیاس عطارقادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنی  کُتب ورسائل اس قدرآسان اَنداز میں تحریرفرماتے ہیں  کہ ہر ایک اسلامی بھائی بآسانی پڑھ کرسمجھ سکتاہے۔آپ بھی شیخِ طریقت ،امیرِاہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی کُتب ورسائل اور مکتبۃُ المدینہ سے شائع ہونے والی ہر کتا ب کا خُود بھی مُطالَعہ کیجئے اور دوسرے اسلامی بھائیوں کوبھی تُحْفۃً  پیش کیجئے اِنْ شَآءَاللہعَزَّ  وَجَلَّاس کی ڈھیروں برکتیں نصیب ہوں گی۔