Book Name:Zaban ka Qufle Madina

حفاظت کرے اور اپنے کام پرتوجُّہ رکھے۔

(4)حضرت سَیِّدُناحسن بصریعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیفرماتے ہیں:جوزبان کی حفاظت نہیں کرسکتا وہ دین کی حقیقت کو  نہیں جان سکتا۔

(5)ایک بزرگ فرماتے ہیں:خاموشی آدمی میں دو فضیلتیں جمع کر دیتی ہے: ایک اس کا دین سلامت رہتا ہےاوردوسرا وہ اپنے ساتھی کی بات کو سمجھ لیتا ہے۔

(6)حضرت سیِّدُنامحمد بن واسععَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ النَّافِعنے حضرت سیِّدُنا مالک بن دینار عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْغَفَّار سے فرمایا: اے ابو یحییٰ!لوگوں پر زبا ن کی حفاظت ،درہم ودینار کی حفاظت سے زیادہ سخت ہے۔

(7)حضرت سَیِّدُنایونُس بن عُبَیْدرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:جس شخص کی زبان دُرُسْتِی پر قائم رہتی ہےتم اس كا اثراس كے ہر عمل میں دیکھو گے۔

(8)حضرت سیِّدُنا رُبَیع بن خَیْثَم  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَم  نے بیس سال  تک دُنیاوی گفتگو نہیں کی ۔ جب صبح ہوتی تو دَوات ،کاغذ اور قلم رکھتے اور جو گفتگو بھی کرتے اسے لکھ لیتے پھر شام کے وقت اپنے نفس کا مُحاسبہ کرتے۔ (احیاء العلوم ج۳،ص ۳۳۸)

ایک بارحضرتِ سیِّدُنا فُضیل بن عیاض رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہاورسُفیان ثوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی کی ملاقات ہوئی۔اُنہوں نے آپس میں گفتگو کی اور پھر دونوں روئے پھر سیِّدُنا سفیان ثوری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْغَنِینے فرمایا: اے ابوعلی(یہ حضرتِ سیِّدُنا فُضیل کی کنیت ہے)’’میں آج کی اس صُحبت سے بَہُت ثواب کی اُمّیدرکھتا ہوں۔‘‘سیِّدُنا فُضیل