Book Name:Zaban ka Qufle Madina

مُفتی احمدیارخان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الْحَنَّان  اس  حدیث پاک کے تحت فرماتے ہیں:جو شخص زَبان کا بے باک ہوکہ ہر بُری بھلی بات بے دَھڑک مُنہ سے نکال دے تو سمجھ لو کہ اس کا دل سخت ہے اس میں حَیا نہیں ۔سختی وہ دَرَخت ہے جس کی جَڑ انسان کے دل میں ہے اور اس کی شاخ دَوزخ میں ۔ ایسے بے دَھڑک انسان کا اَنجام یہ ہو تا ہے کہ وہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ(اور)رسول (صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم) کی بارگاہ میں بھی بے اَدب ہو کر کافر ہو جاتا ہے۔ (مراٰۃ،۶/۶۴۱)

مىٹھے مىٹھے اسلامى بھائىو!دیکھاآپ نے زبان کو قابو میں نہ رکھنے کے سبب انسان دیگر آفتوں کے ساتھ ساتھ فُحش گوئی میں بھی مبُتلا ہوجاتاہے ۔بدقسمتی سے ہمارے مُعاشرے میں بَدکلامی اورفُحش گوئى اس قدر عام ہوچکی ہے کہ ہمارى کوئى  مجلس،  کوئى بىٹھک اس گُناہ سے محفوظ ہ نہیں جہاں چنددوست جمع ہوئے ،مذاق مسخری کا سلسلہ شُروع ہوا توکئی کئی گھنٹے انجامِ آخرت سے بے خوف ہوکر بے ہودہ اورفُحش   گفتگو میں مگن رہتے ہیں ۔انہیں اس بات کی بالکل فکر نہیں ہوتی ہماری یہ فحش  گفتگو  اللہ عَزَّ  وَجَلَّ   کی ناراضی کا سبب ہے ۔ جیساکہ

فحش کلامی رب تعالیٰ  کوناپسند ہے:

    حضورنبیّ رحمت،شفیع اُمَّتصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشاد فرمایا:فُحْش کلامی سے بچو کیونکہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ فُحْش اورفحش کہنے  کو پسند نہیں فرماتا۔([1])


 

 



[1]…الاحسان بترتیب صحیح ابن حبان،کتاب الغضب، ذکر الزجرعن الظلم...الخ ،۷/ ۳۰۷،حدیث : ۵۱۵۴