خلیفۂ چہارُم ، امیرُالمؤمنین حضرت سیّدُنا علیُّ المرتضیٰ شیرِ خدا رضی اللہُ عنہ نے ایک قول کے مطابق 10سال کی عُمْر میں اسلام قبول کرکے بچّوں میں سب سے پہلے اسلام قبول کرنے کا شرف پایا
بھلائی اور نیکوکاری جیسی عمدہ صفات سے موصوف شخصیات میں صحابیِ رسول سیِّدنا عبدُاللہ بن خَبَّاب رضی اللہُ عنہما کا شمار بھی ہوتا ہے۔
تو بہترین سر زمین ہے اورمیری محبوب ترین زمین ہے اگر مجھے تجھ سے نہ نکالا جاتا تو میں نہ نکلتا ،
اے عاشقانِ رسول! اللہ پاک کی ساری مخلوق میں نبیوں اور رسولوں کے بعد حضرت سیدنا صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ سب سے افضل ہیں۔
ایک قدیم ُالاسلام عظیم صحابی رضی اللہ عنہ اپنے قبولِ اسلام کا واقعہ کچھ یوں بیان کرتے ہیں :
ایک صحابیِ رسول رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ
اسے سُن کر ایک صحابی رضیَ اللہ عنہ اپنے گھر میں بیٹھ گئے اور کہنے لگے :
ایک مرتبہ نبیِّ اکرم صلَّی اللہُ علیہِ واٰلہٖ وسَلَّم رات یا دن کے ایسے وقت میں باہر تشریف لائے
ایک مرتبہ نبیِّ کریم صلَّی اللہُ علیہِ واٰلہٖ وسَلَّم نے حضرت سیّدُنا ابوبکر صدیق رضیَ اللہُ عنہ سے اِسْتِفْسار فرمایا : تم وِتْر کی نماز کب پڑھتے ہو؟