2 نوجوان مَرد حج کے ارادے سے نکلے ، راستے میں انہیں کچھ خیمے نظر آئے جن کے درمیان میں ایک اون کا بنا ہوا خیمہ تھا ،
صلحِ حدیبیہ کے بعد ایمان لانے والی شخصیات میں سےصحابیِ رسول حضرت امیرِ معاویہ رضی اللہ عنہ بھی ہیں۔ آپ رضی اللہ عنہ 6 ہجری میں صلحِ حدیبہ کے بعد ایمان سے مشرف تو ہوگئے تھے
حضرت عَیّاش بن ابی ربیعہ رضی اللہ عنہ ایک بلند پایہ اور عظیم صحابیِ رسول ہیں ، نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے دارِ ارقم میں داخل ہونے سے پہلے ہی آپ مسلمان ہوچکے تھے۔
اسی طرح صحابۂ کرام کی اہلِ بیت سے اور اہلِ بیت کی صحابہ سے محبت پر بھی ڈھیروں روایات و واقعات کتبِ حدیث اور کتبِ سیرت میں موجود ہیں جس کی ایک چھوٹی سی جھلک ہمیں مسلمانوں
مسلمانوں کے پہلے خلیفہ امیر المؤمنین حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ جہالت و بدتہذیبی کے دور میں بھی برے اَخلاق سے پاک ہونے کے ساتھ ساتھ کئی اچھے اوصاف سے متصف تھے۔
صحابیِ رسول حضرت سیدنا نُعَیم بن مسعود رضی اللہ عنہ کا تعلق قبیلۂ غَطَفان سے ہے ، آپ سن 5 ہجری میں ہونے والے غزوۂ خندق میں ایمان کی دولت سے مالامال ہوئے
حضرت سیّدُنا اَبان بن سعید بن عاص اُمَوِی قُرَشِی رضی اللہ عنہ جلیلُ القدر صحابی ، کاتبِ وحی اور اُمَوِی خاندان کے چشم و چراغ ہیں۔[1]آپ کی زندگی کو قبولِ اسلام
مدینے میں پیارےنبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی تشریف آوری نے یہاں کی فضاؤں کو پُر نور بنادیا تھا ، لوگ ایک گیارہ سالہ لڑکے کو لے کر حاضر ہوئے اور عرض گزار ہوئے
پیارےنبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی پیاری زبان سے نکلنے والی ہر بات پیاری اور نرالی ہے ، ہر دعا مقبول ہوجانے والی ہے۔ دعائے نبوی سے جن خوش نصیبوں نے ایمان پایا