Book Name:Teen Dost

نہیں ہو جاتے (یعنی ہمارے پاس ابھی مہلت ہے، ہم دُنیا میں موجود ہیں پھر ہم نیکیوں کی طرف کیوں نہیں بڑھتے، گُنَاہوں سے توبہ کیوں نہیں کر لیتے؟) یہ فرما کر امام حسن بصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ چل پڑے، آپ کہتے جاتے تھے: اگر دِل زِندہ ہو تو ان جنازوں سے بڑھ کر کیا نصیحت ہو گی...!([1])

وہ ہے عیش و عشرت کا کوئی محل بھی         جہاں تاک میں ہر گھڑی ہو اَجَل بھی

بس اب اپنے اِس جہل سے تُو نکل بھی      یہ جینے کا انداز اپنا بدل بھی

جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے

یہ عبرت کی جا ہے تماشا نہیں ہے

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پانچ جاتے ہیں، چار پِھرتے ہیں

پیارے اسلامی بھائیو! یہ ایک حقیقت (Reality)ہے،مرنے کے بعد نیکیاں ہی کام آئیں گی *   ہماری گاڑی *   بنگلہ *   بینک بیلنس *   مال و دولت کیلئے ہماری بھاگ دوڑ *    ہماری بڑی بڑی ڈگریاں *   اعلیٰ کارکردگی کے میڈل، یہ سب کچھ دُنیا ہی کا ہے، دُنیا ہی میں رہ جائے گا، قبر میں صِرْف ہم اور ہمارے ساتھ ہمارے اَعْمال جائیں گے ، اس کے سِوا کوئی ہمارے ساتھ نہیں جائے گا۔ حدیثِ پاک میں ہے: میّت کے ساتھ 3 چیزیں جاتی ہیں، 2واپس لوٹ آتی ہیں اور ایک اس کے ساتھ ہی رہ جاتی ہے۔(1):اس کے اَہْل و عیال (2):اس کا مال اور (3):اس کا عمل ساتھ جاتے ہیں، پِھر مال اور اَہْل و عیال (Family)تو پلٹ آتے ہیں مگر اس کا عمل اس کے ساتھ ہی رہ جاتا ہے۔ ([2])


 

 



[1]...آداب الحسن البصری، صفحہ:29 ۔

[2]...بخاری، کتاب الرقاق، باب سکرات الموت، صفحہ:1599، حدیث:6514۔