Book Name:Teen Dost

یونہی تمام ہوتی ہے۔ ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ ُعَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   فرما رہے ہیں: جو بندہ ایسی فِکْریں چھوڑ دے، صِرْف ایک فِکْر فِکْر آخرت اپنا لے کہ میں نے قَبْر میں،حشر میں، پُل صراط پر کامیابی حاصِل کرنی ہے، جنّت میں جانا ہے، اللہ پاک کو راضِی کرنا ہے، کیسے کر پاؤں گا؟ یہ ایک فِکْر اپنا لے، اللہ پاک اس کی ساری فِکْروں کے لئے کافِی ہو جائے گا اور جو بندہ یہ ایک فِکْر نہ اپنائے بلکہ دُنیوی فِکْروں ہی میں پڑا رہے، اللہ پاک کو کچھ پرواہ نہیں کہ وہ کس وادِی میں ہلاک ہوتا ہے۔

غمِ روزگار میں تو مرے اشک بہہ رہے ہیں    تِرا غم اگر رُلاتا تو کچھ اور بات ہوتی

نہ فُضول کاش! ہنستا، تری یاد میں تڑپتا           مجھے چَین ہی نہ آتا تو کچھ اور بات ہوتی

یِہی آہ! فکرِ دُنیا مِرا دِل جَلا رہی ہے              غمِ    ہجر    گر    ستاتا    تو    کچھ    اور    بات    ہوتی([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو! کاش! ہم اس حقیقت کو ابھی سے تسلیم کر لیں اور آخرت کی فِکْرکرنے والے،نیک اَعْمال کے لئے وقت نکالنے والے بلکہ زیادہ سے زیادہ وقت نیکیوں میں گزارنے والے بن جائیں۔  اٰمِیْن بِجَاہِ  خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔  

نیکیوں کا بیج بونے کا مہینا

الحمد للہ! رجب شریف کی آمد ہو چکی ہے، رَجَب بہت بابرکت اور عِزّت و حُرمت والا مہینا ہے۔جنّتی صحابی حضرت انس بن مالِک رَضِیَ اللہُ عنہ  فرماتے ہیں: رَجَب شریف کا مہینا آتا تو اللہ پاک کے محبوب نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ ُعَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   یہ دُعا کیا کرتے: اَللّٰہُمَّ بَارِکْ لَنَا فِی رَجَبٍ وَّ شَعْبَانَ  وَبَلِّغْنَا رَمَضَانَ یعنی اے اللہ پاک! تُو ہمارے لئے رَجَب اور شعبان  میں


 

 



[1]...وسائلِ بخشش،صفحہ:384۔