Book Name:Teen Dost

ایک اسلامی بھائی نے مجھے مغرب کی نماز پڑھنے اور بیان میں شرکت (Participation) کی دعوت دی، میری خوش نصیبی کہ میں اُن کے ساتھ مسجد میں چلا گیا، بعدِ مغرب بیان سُن کر بڑا لطف آیا، بیان کے آخر میں مبلغ نے نیک اعمال رسالے کا تعارُف (Introduction) کروایا، رسالہ نیک اَعْمَال میں دَرْج نیکیوں بھری زِندگی گزارنے کے مدنی پھول دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہوئی، اس رسالے کی صُورت میں شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی اِصْلاحِ اُمَّت کیلئے کُڑھن دیکھ  کر مَیں نے ہاتھوں ہاتھ بیعت کیلئے نام دے دیا اور عطّاری بَن گیا، وقت کے ولئ کامِل سے نسبت کیا ہوئی، دِل گُنَاہوں سے بیزار اور نیکیوں کی طرف مائل ہو گیا، مَیں نے گُنَاہوں سے توبہ کی اور دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول کو دِل وجان سے اپنا لیا، اس کی برکت سے میرے اَخلاق سَنْوَرنے لگے، میری اس تبدیلی کا میرے گھر والوں پر بھی اچھا اَثر ہوا، الحمد للہ! آہستہ آہستہ پورا گھرانہ ہی قادری،  رضوی، عطّاری ہو گیا، گھر میں نمازوں کی پابندی شروع ہو گئی، فلمیں ڈرامے، گانے باجے بند ہو گئے اور گُنَاہوں بھرے چینلز کی جگہ مَدَنی چینل چلنے لگ گیا۔

خوب مَدنی قافِلوں کی دھوم ہو              نیک ہو امَّت اے نانائے حسین!

مَدنی اِنعامات کی ہو ریل پیل                نیک ہو امَّت اے نانائے حسین!([1])

نوٹ: دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول میں مدنی انعامات کو اب نیک اَعْمَال کہا جاتا ہے۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

”القرآن الکریم“ ایپلی کیشن

اے عاشقانِ رسول ! آج ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ الحمدللہ! عاشقانِ رسول کی دینی تحریک


 

 



[1]...وسائِلِ بخشش، صفحہ:258۔