Book Name:Teen Dost

نیکیاں کرنے اور قبر و آخرت کی فِکْرکرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ یاد رکھئے! عِبَادات میں سب سے پہلا اور اَہَم (First & Foremost) درجہ فرائض کا ہے، نیکیاں کرنے اور عبادت گزار بننے کیلئے ضروری ہے کہ ہم اپنے فرائِض پورے کریں، مثلاً *   پانچوں نمازیں باجماعت مسجد میں ادا کرنے کی عادَت (Habit) بنائیں*   زکوٰۃ فرض ہوتی ہے تو زکوٰۃادا کریں*    روزوں کی قضا رہتی ہو تو وہ جلد از جلد پُورے کر لیں*   دیگر جتنے فرائِض اور وَاجِبَات ہیں، ان سب کوپُورا کریں۔ پِھر اس کے بعد نیک اَعْمال کا میدان بہت وسیع ہے۔ اگر ہم اپنا ذِہن  (Mindset)بنالیں، نیکیوں کی حِرْص دِل میں پیدا کر لیں تو روزانہ کی بنیاد پر بہت آسانی کے ساتھ ہزاروں نیکیاں کماسکتے ہیں۔ مثلاً

(1):توبہ کرنا

 سچی توبہ ایک آسان نیکی ہے۔ آخری نبی ، مکی مدنی صَلَّی اللہ ُعَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم    نے فرمایا: اَلتَّائِبُ مِنَ الذَّنْبِ کَمَنْ لَّا ذَنْبَ لَــــہٗ یعنی گناہوں سے توبہ کرنے والا ایسا ہے جیسے اس نے گناہ کیا ہی نہیں ۔([1])

جنت میں داخلہ

 توبہ کرنے والا خوش نصیب، گناہوں کی معافی کے ساتھ ساتھ دیگر فضائل مثلاً اِنعاماتِ جنت کابھی مستحق ہوجاتا ہے ۔پارہ: 28، سورۂ تحریم کی آیت:8میں ہے :

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا تُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ تَوْبَةً نَّصُوْحًاؕ-عَسٰى رَبُّكُمْ اَنْ یُّكَفِّرَ عَنْكُمْ سَیِّاٰتِكُمْ وَ یُدْخِلَكُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُۙ- (پارہ:28، التحریم:8)


 

 



[1]... ابن ماجہ، کتاب الزہد، باب ذکر التوبۃ، صفحہ:689، حدیث:4250۔