Book Name:Fazail e Ausaf e Siddiq e Akbar
پاک نے ہمیں کس جیسا ہونے کا حکم دیا ہے؟ فرمایا:اس آیت میں حکم دیا جا رہا ہے کہ تم صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہ جیسے بن جاؤ!(کیونکہ جیسے رَبَّانی یعنی اللہ والے حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ ہیں، انبیائے کرام علیہمُ السَّلام کے بعد ایسا اللہ والا اور کوئی نہیں ہے)۔ ([1])
قرآنِ کریم میں ایک دوسرے مقام پر ارشاد ہوتا ہے:
وَّ اتَّبِـعْ سَبِیْلَ مَنْ اَنَابَ اِلَیَّۚ- (پارہ:21، لُقْمٰن:15)
ترجمہ کنزُ العِرْفان:اور میری طرف رجوع کرنے والے آدمی کے راستے پر چل۔
سُلْطَانُ الْمُفَسِّرِین،حضرت عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا فرماتے ہیں: اس آیتِ کریمہ میں مَنْ اَنَابَ اِلَیَّۚ- یعنی اللہ پاک کی طرف رجوع لانے والے سے مراد حضرت ابو بکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عَنْہ ہیں۔([2])
اللہ پاک ہمیں یارِ غارِ رسول حضرت ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عَنْہ کے نقشِ سیرت(Life Pattern)پر چلنے، آپ کے پاکیزہ کردار، نورانی اَخْلاق اور نِرالی عادات کا فیضان نصیب فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
بھٹک سکتے نہیں ہم، اپنی منزل ٹھوکروں میں ہے
نبی کا ہے کرم اور رہنما صِدِّیقِ اکبر ہیں
گناہوں کے مرض نے نیم جاں ہے کر دیا مجھ کو
طبیب اب بَس مِرے تو آپ یَاصِدِّیقِ اکبر ہیں([3])