Book Name:Deeni Ijitmaat Ki Barkaat
ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں شِرکَت کی دعوت دی۔ میں نے ان کا دِل رکھنے کے لئے ہاں تو کہہ دی مگر اجتماع میں شریک نہ ہو سکا۔ اُن اسلامی بھائی کی اِسْتِقَامت اور جذبۂ نیکی کی دعوت کو سلام کہ صِرْف ایک دو بار ہی نہیں بلکہ 2 سال تک مسلسل وہ مجھے اجتماع میں شِرکَت کی دعوت دیتے رہے۔ آخِر ایک دِن میں ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں پہنچ ہی گیا۔ اس روز جہنّم کی ہولناکیوں کے بارے میں بیان ہو رہا تھا ، جہنّم میں دِی جانے والی سزاؤں کی تفصیل بیان کرتے کرتے مُبَلِّغِ دعوتِ اسلامی پر رِقّت طاری ہو گئی اور وہ خوفِ خُدا کے غلبے سے پھُوٹ پھُوٹ کر رونے لگے ، ان کا بیان تاثِیر کا تِیر بن کر میرے دِل پر لگا ، ماضِی کے کرتُوت اور جرائِم کی فہرست میری آنکھوں کے سامنے آ رہی تھی ، جہنّم کے عذابات کا سوچ کر مجھے ڈر لگ رہا تھا ، میرے دِل کی دھڑکن تیز ہو رہی تھی ، اسی خوف کے سبب میرے آنسو بہنے لگے ، دِل کا میل اُترنے لگا ، نیک بننے کی خواہش دِل میں جگہ پانے لگی ، الحمد للہ ! اب میری سوچ بدل چکی تھی ، پہلے میں جرائِم کے نئے نئے منصوبے سوچا کرتا تھا ، اب بڑی بےچینی ( Eagerness ) سے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع کا انتظار کرتا ، جونہی جمعرات کا دِن آتا ، میں ہر طرح کی مصروفیت چھوڑ کر اجتماع میں پہنچ جاتا تھا ، یُوں ہفتہ وار اجتماع کی بَرَکَت سے میری عادتیں سنورنے لگیں ، دِل کو سکون ملنے لگا اور کرتے کرتے معاشرے کا ایک بگڑا ہوا انسان نیک رستے کا مسافِر بن گیا۔ ( [1] )
عطائے حبیبِ خُدا دِینی ماحول ہے فیضانِ غوث و رضا دِینی ماحول
اگرسنتیں سیکھنے کا ہے جذبہ تم آ جاؤ دیگا سکھا دِینی ماحول