Farishton Ke Dost

Book Name:Farishton Ke Dost

اللہ پاک! ایسا کرم ہو کہ جو عاشِقِ رسول دُنیا سے جائے تو عرش پر دُھومیں مچ جائیں؛ فرشتے کہیں: دیکھو! دیکھو! وہ نیک مسلمان کی رُوح آ رہی ہے اور زمین والوں پر غم طارِی ہو کہ آہ! ایک نیک، پاکباز اِنْسان دُنیا سے چلا گیا۔

خیر! عرض یہ کر رہا تھا؛ اللہ پاک نے فرمایا:

اِنَّ الَّذِیْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللّٰهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوْ ا (پارہ:24، سورۂ حٰمٓ اَلسَّجدہ:30)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان: بیشک جنہوں نے کہا: ہمارا ربّ اللہ ہے، پھر (اِس پر) ثابِت قدم رہے۔

اب یہ جو اِس شان والا بندہ ہے، جو اللہ پاک کی معرفت بھی رکھتا ہے، اس پر کمال اِستقامت بھی اِختیار کرتا ہے، اُس کی شان کیا ہوتی ہے؟ فرمایا:

تَتَنَزَّلُ عَلَیْهِمُ الْمَلٰٓىٕكَةُ (پارہ:24، سورۂ حٰمٓ اَلسَّجدہ:30)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اُن پر فِرشتے اُترتے ہیں۔

یعنی یہ اِس شان والے بندے ہیں کہ فِرشتے اِن کے پاس آتے ہیں۔ کیا کہتے ہیں؟

اَلَّا تَخَافُوْا وَ لَا تَحْزَنُوْا وَ اَبْشِرُوْا بِالْجَنَّةِ الَّتِیْ كُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ(۳۰) (پارہ:24، سورۂ حٰمٓ اَلسَّجدہ:30)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:(اور کہتے ہیں) کہ تم نہ ڈرو اور نہ غم کرو اور اُس جنّت پر خوش ہو جاؤ جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا۔

یہ 3خوشخبریاں ہیں: (1):خوف مت کرو! (2):غم مت کھاؤ! (3):تمہارے لیے جنّت کی خوشخبری ہے۔

بندۂ مؤمن کو خوشخبری دی جاتی ہے

حضرت زید بن اَسْلم رحمۃُ اللہ علیہ سے روایت ہے: بندۂ مؤمن کی موت کے وقت