Farishton Ke Dost

Book Name:Farishton Ke Dost

دِلوں میں اِلْہام کرتے، غیب کی باتیں بتاتے اور اِن کی صُحْبت میں موجود رہتے ہیں۔

خواجہ حُضُور پِیر کی بارگاہ میں

خواجۂ خواجگان، حضرت خواجہ مُعِیْنُ الدِّیْن چشتی اَجْمیری رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں: میں بغداد شریف میں حضرت جُنَیْد بغدادیرحمۃُ اللہ علیہ کی مسجد میں اپنے پیر و مرشد، حضرت خواجہ عُثْمان ہَارْوَنِی رحمۃُ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضِر ہوا، اُس وقت رُوْئے زمین کے بڑے بڑے مشائخ آپ کے پاس حاضِر تھے، میں پیرِ کامِل کا اَدب بجا لایا، پیر و مرشِد نے فرمایا: 2رکعت نماز ادا کر! میں نے نماز ادا کی۔ پھر فرمایا: قبلہ رُو (یعنی قبلہ کی طرف)بیٹھ جا! میں بیٹھ گیا، حکم ہوا: سورۂ بقرہ کی تِلاوت کر! میں نے سُورۂ بقرہ کی تلاوت شروع کر دی، فارِغ ہوا تو حکم فرمایا: 21 مرتبہ سُبْحٰنَ اللہ پڑھ! میں نے سُبْحٰنَ اللہ پڑھا۔ بعد میں فرمایا: ہمارے یہاں ایک دِن اور رات کا مجاہدہ ہوتا ہے، لہٰذا ایک دِن اور رات عبادت میں مَشْغُوْل رِہ! خواجہ صاحب رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں: میں نے ایک دِن اور رات عبادت میں گزاری، اگلے دِن پیر و مرشد کی خدمت میں حاضِر ہوا تو فرمایا: آسمان کی طرف دیکھ! میں نے آسمان کی طرف دیکھا، فرمایا: کہاں تک دکھائی دیتا ہے؟ میں نے عرض کیا: عرشِ اعظم تک۔ پیر و مرشد نے فرمایا: زمین کی طرف دیکھ! میں نے زمین کی طرف دیکھا۔ پوچھا: کہاں تک دیکھتا ہے؟ میں نے عرض کیا: تَحْتَ الثَّریٰ (یعنی زمین کے سب سے نچلے حصے) تک۔ حکم ہوا: ایک ہزار مرتبہ سُورۂ اِخْلاص پڑھ! میں نے سورۂ اِخْلاص پڑھنا شروع کر دی، جب فارِغ ہوا تو فرمایا: آنکھیں بند کر۔ میں نے آنکھیں بند کر لیں، فرمایا: کھول! میں نے آنکھیں کھول دیں، اب پیر و مرشد نے اپنی انگلی کی طرف دیکھنے کا فرمایا، میں نے دیکھا