Farishton Ke Dost

Book Name:Farishton Ke Dost

فِرشتوں جیسا ہو جانا پسندیدہ ہے

پیارے اِسلامی بھائیو! ہم اِنسان ہیں، البتہ ہمارے اندر فِرشتوں جیسی صِفَات ہوں، اللہ پاک کو یہ بات پسند ہے۔ ہم روزانہ جب سُورۂ فَاتِحہ کی تِلاوت کرتے ہیں تو اللہ پاک کے حُضُور دُعا کرتے ہیں:

اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَۙ(۵)(پارہ:1،سورۂ فاتحہ:5)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان: ہمیں سیدھے راستے پر چلا۔

 یہ صِراطِ مستقیم کیا ہے؟

صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ (پارہ:1،سورۂ فاتحہ:6)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اُن لوگوں کا راستہ جن پر تُو نے احسان کیا۔

سُلطانُ المُفَسِّرِیْن حضرت عبد اللہ بن عبّاس  رَضِیَ اللہ عنہما کے فرمان کے مُطَابق وہ جن پر اللہ پاک کا اِنْعام ہوا، اِن میں فِرشتے بھی شامِل ہیں۔([1]) گویا ہم یُوں دُعا کرتے ہیں: اے اللہ پاک! ہمیں فرشتوں کے رستے پر چلا، فِرشتوں والے اَخْلاق عطا فرما، فرشتوں والی صِفات(Qualities) عطا فرما۔

مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم  رَضِیَ اللہ عنہ  فرماتے ہیں: بےشک اللہ پاک تمہیں فِرشتوں کی طرح دیکھنا پسند فرماتا ہے۔([2])

مَعْلُوم ہوا؛ *بندہ وہ کام کرے، جو فِرشتے کرتے ہیں *بندہ وہ وَصْف اپنائے، جو فرشتوں جیسا ہے، شریعت کو یہ مَطْلُوب بھی ہے، اللہ پاک کو پسند بھی ہے۔


 

 



[1]... تفسیر طبری،پارہ:1،سورۂ فاتحہ،زیرِ آیت:6 ،جلد:1،صفحہ:106، رقم:188  خلاصۃً۔

[2]... تفسیر طبری،پارہ:23،سورۂ صافات،زیرِ آیت:166،جلد:10،صفحہ:539، رقم:29681 ملتقطاً۔