Farishton Ke Dost

Book Name:Farishton Ke Dost

بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے ایک شرعِی مسئلہ عرض کرتا ہوں:

درست کیا ہے؟

(درست شرعی مسئلہ اور عوام میں پائی جانے والی غلط فہمی کی نشاندہی)

مسئلہ: اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ پُورا لکھنا ضروری ہے، اس کا مُخَفَّف بنانا خِلافِ سُنّت ہے۔

وضاحت: یہ طریقہ اب عام ہوتا جا رہا ہے کہ واٹس ایپ یا ٹیکسٹ میسج وغیرہ کے ذریعے جب لکھ کر سلام کرنا ہو تو اس کا مخفف A.O.A لکھتے ہیں۔ یونہی جواب میں بھی W.S لکھ کر جواب دیتے ہیں۔ یہ طریقہ غلط ہے۔ شریعت نے سلام کے جو الفاظ بتائے ہیں، وہی طَے ہیں۔ ان کا مُخَفَّف بنانا خِلافِ سُنّت ہے۔لہٰذا A.O.A لکھنے سے سلام کی سُنّت ادا نہیں ہو گی اور اگر کسی نے سُنّت کے مطابق السَّلَامُ عَلَیْکُمْ لکھا تو اس کے جواب میں W.S لکھنا تَرْکِ واجب ناجائِز اور گُنَاہ ہے۔([1])

نوٹ:   اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ مکمل لکھنے کی جگہ صِرْف  لفظِ سلام لکھ دینا بھی جائِز ہے۔([2]) اللہ پاک ہمیں دُرست اسلامی اَحْکام سیکھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

کامیابی ملے گی(وظیفہ)

یَا بَدِیْعُ  (اے نیا بنانے والے!)

جب کسی کو بڑا بھاری یا مشکل کام  درپیش ہو تو 70 ہزار مرتبہ یَا بَدِیْعُ پڑھے اِنْ شَآءَ


 

 



[1]... دارالافتاء اہلسنت، فتوی نمبر: WAT-2160۔

[2]...بہار شریعت، جلد:3، حصہ:16، صفحہ:465 خلاصۃً۔