Book Name:Farishton Ke Dost
ہو جاتی اُس وقت تک آپ اپنے ربّ کی عبادت میں مصروف رہیں۔([1]) اِس سے مَعْلُوم ہوا کہ بندہ خواہ کتنا ہی بڑا ولی بن جائے، وہ عبادات سے بے نیاز نہیں ہوسکتا۔ جب اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو آخری دَم تک عبادت کرنے کا حکم دیا گیا، تو ہم کیا چیز ہیں۔
خیر! پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں چاہیے کہ پیرِ کامِل تلاش کریں اور صِرْف وصِرْف پیرِ کامِل کے ہاتھ پر ہی بیعت کریں۔ پِیر کامِل کی 4شرائط ہیں: (1):سُنّی صَحِیْحُ الْعَقِیْدہ ہو (2):اتنا عِلْمِ دِین رکھتا ہو کہ اپنی ضرورت کے مسائِل کتابوں سے نکال سکے (3):فاسِقِ مُعْلِنْ نہ ہو (یعنی اِعْلانیہ گُنَاہ کرنے والا، مثلاً داڑھی مُنْڈانے والا، نمازیں قضا کرنے والا، عورتوں جیسے بڑے بڑے بال رکھنے والا نہ ہو) (4):اُس کا سِلسلہ (نبی کریم صلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم تک )مُتَّصِلْ (یعنی مِلا ہوا) ہو۔([2])
پیارے اسلامی بھائیو! خُلاصۂ کلام یہ ہے کہ اللہ والوں کی شان ہے:
اِنَّ الَّذِیْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللّٰهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوْا تَتَنَزَّلُ عَلَیْهِمُ الْمَلٰٓىٕكَةُ اَلَّا تَخَافُوْا وَ لَا تَحْزَنُوْا وَ اَبْشِرُوْا بِالْجَنَّةِ الَّتِیْ كُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ(۳۰) نَحْنُ اَوْلِیٰٓؤُكُمْ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَ فِی الْاٰخِرَةِۚ
(پارہ:24، سورۂ حٰمٓ اَلسَّجدہ:30و31)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان: اُن پر فِرشتے اُترتے ہیں (اور کہتے ہیں) کہ تم نہ ڈرو اور نہ غم کرو اور اُس جنّت پر خوش ہو جاؤ جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا، ہم دُنیا کی زندگی میں اور آخرت میں تمہارے دوست ہیں۔