Book Name:Farishton Ke Dost
پیارے اسلامی بھائیو! ماہِ رجب کی چھٹی شریف (یعنی 6 رجب) کو پاک و ہند کی مَعْروف علمی و روحانی شخصیت، بلند رُتبہ ولیِ کامِل، سُلطانُ الہند، حُضُور خواجہ غریب نواز مُعینُ الدّین چشتی اجمیری رحمۃُ اللہ علیہ کا عُرسِ پاک بھی ہوتا ہے، لہٰذا آج ہم ذِکْرِ خواجہ کرنے کی سَعَادت حاصِل کریں گے، اِس سے پہلے آئیے! شانِ اَوْلیا میں ایک آیتِ کریمہ اور اس کی وضاحت سُنتے ہیں:
آیتِ کریمہ کی مُخْتصَر وضاحت
اللہ پاک نے فرمایا:
اِنَّ الَّذِیْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللّٰهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوْ ا (پارہ:24، سورۂ حٰمٓ اَلسَّجدہ:30)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:بیشک جنہوں نے کہا: ہمارا ربّ اللہ ہے، پھر (اِس پر) ثابِت قدم رہے۔
امام فخرُ الدِّین رازی رحمۃُ اللہ علیہ لکھتے ہیں: رُوْح کے کمالات 2ہیں: (1):معرفت کامِل ہو (2):رُوح نیک اَعْمال کی عادِی ہو۔([1]) یہ 2کمالات رُوح کو مِل جائیں تَو انسان کامِل و اکمل ہو جاتا ہے۔ اِس آیتِ کریمہ میں انہی 2کمالات کا ذِکْر کیا گیا؛
پہلا کمال؛ فرمایا:
اِنَّ الَّذِیْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللّٰهُ (پارہ:24، سورۂ حٰمٓ اَلسَّجدہ:30)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:بیشک جنہوں نے کہا: ہمارا ربّ اللہ ہے۔
یعنی وہ بندہ جو مَعْرِفَتِ اِلٰہی (اللہ پاک کی پہچان) میں کامِل ہو۔([2])