Farishton Ke Dost

Book Name:Farishton Ke Dost

میں وِلیُّ اللہ کی محبّت عام ہو جاتی ہے، پِھر اِس کے بعد کیا ہوتا ہے؟ حدیثِ پاک میں ہے: ثُمَّ یُوْضَعُ لَہُ الْقَبُوْلُ فِی الْاَرْضِ پھر زمین میں اُس بندے کی مَقْبولیت رکھ دی جاتی ہے (یعنی لوگوں کے دِل اُس کی طرف مائِل کر دئیے جاتے ہیں)۔ ([1])

پتا چلا؛ فِرشتے جب وَلِیُّوں سے محبّت کرتے ہیں تو محبّت لے کر تنہائی میں بیٹھ نہیں جاتے بلکہ اس محبّت کا اِعْلان بھی کرتے ہیں، دوسروں کو بھی کہتے ہیں: ہم وَلِی سے محبّت کرتے ہیں، تم بھی کرو...!!

مَعْلُوم ہوا؛ ہم نے فِرشتہ صِفَت بننا ہے تو اس کے لیے وَلِیُّ اللہ سے محبّت بھی کرنی ہے اور اِس محبّت کا اِعْلان بھی کرنا ہے اَور دُوسروں کو اس کی ترغیب بھی دِلاتے رہنا ہے۔

فرشتوں کے کچھ اندازِ محبّت

سُبْحٰنَ اللہ! فرشتے اَوْلیائے کرام سے کیسی محبّت کرتے ہیں؟ علّامہ نَجْمُ الدِّیْن غَزِّی رحمۃُ اللہ علیہ لکھتے ہیں: *فِرشتے اللہ والوں سے ہمدردی رکھتے ہیں *فرشتے اِن کی تعریف(Praise) کرتے ہیں *اِن سے مُتَعلِّق  اچھا گمان رکھتے ہیں *اللہ پاک کے حُضُور اِن کے نیک کاموں کی گواہی دیتے ہیں *اِن کی دُعاؤں پر آمین کہتے ہیں *اَوْلِیائے کرام کے ساتھ محبت رکھتے ہیں *اِن کی مجلِس میں بیٹھتے ہیں *سَفَر(Travelling) اور تنہائی(Loneliness) میں اِن کے ساتھ رہتے ہیں *اور جب اللہ پاک کا کوئی نیک بندہ دُنیا سے رخصت ہو جائے تو فِرشتے اُس پر غمگین ہوتے ہیں *اِن کے جنازے میں بھی شریک ہوتے ہیں *اور اِن کے مزارات کی زیارت کے لیے بھی تشریف لاتے ہیں۔([2])


 

 



[1]...مسلم،کتاب البر و الصلۃ و الآداب،باب اذا احب اللہ عبدا ...الخ،صفحہ:1016،حدیث:2637۔

[2]...حُسْنُ التَّنْبِہ لِما وَرَدَ فی التَّشبِیہ،جلد:1، صفحہ:231-334- 344-359 -376ملتقطاً۔