Farishton Ke Dost

Book Name:Farishton Ke Dost

دوسرا کمال:

ثُمَّ اسْتَقَامُوْ ا (پارہ:24، سورۂ حٰمٓ اَلسَّجدہ:30)     

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:پھر (اِس پر) ثابِت قدم رہے۔

یعنی وہ بندہ مَعْرِفَتِ اِلٰہی کے تقاضوں ( یعنی رَبِّ کریم کی عِبَادت و ریاضت) پر اِستقامت اِخْتیار کرے۔

اِسْتقامت والا کون...؟

حدیثِ پاک میں ہے: رسولِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے یہی آیتِ کریمہ تلاوت فرمائی:

اِنَّ الَّذِیْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللّٰهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوْ ا (پارہ:24، سورۂ حٰمٓ اَلسَّجدہ:30)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:بیشک جنہوں نے کہا: ہمارا ربّ اللہ ہے، پھر (اِس پر) ثابِت قدم رہے۔

پِھر اِس کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: لوگ کہتے ہیں: رَبُّنَا اللہ پِھر بہت سارے اِس کا اِنْکار بھی کر دیتے ہیں (یعنی اِیْمان کے بعد کُفْر  اختیار کر لیتے ہیں)۔ پَس جس نے کہا: لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ، پِھر مرتے دَم تک اِس پر قائِم رہا، وہی اِس پر اِستقامت اِخْتیار کرنے والا ہے۔([1])

محبّتِ اِلٰہی پر کمال اِستقامت

اب اِستقامت کے تَعلُّق سے حُضُور خواجہ غریب نواز رحمۃُ اللہ علیہ کی شان دیکھیے! 6رَجَب، 633 ہجری، پیر شریف کا دِن، فجر کا وقت تھا، آپ کے مُرِیْدین نماز کے لیے خواجہ حُضُور رحمۃُ اللہ علیہ کا انتظار کر رہے تھے، کافی دَیْر انتظار ہوا، خواجہ حُضُور تشریف نہ


 

 



[1]...مسند بزار، مسند انس، جلد:13، صفحہ:298، حدیث:6885۔