Book Name:Khuwaja Gharib Nawaz رَحْمَةُ اللهِ عَلَيْه
ضروری ہے۔چنانچہ سیدی اعلیٰ حضرت ،امامِ اہلِ سُنّت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ پیر کی شرائط بتاتے ہوئے لکھتے ہیں:*صحیحُ العقیدہ سُنّی ہو*عالِم ہو یعنی اتنا علم رکھتا ہو کہ اپنی ضروریات کے مسائل کتابوں سے نکال سکے*فاسقِ مُعْلِن نہ ہویعنی اعلانیہ گناہ نہ کرتا ہو۔ *اس کا سلسلۂ بیعت نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وسلَّم تک ملاہوا ہو ۔ (فتاویٰ رضویہ، 21/491)
امام محمد غزالیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ مُرشِدِ کامل کے لیے چند شَرائط و اَوصاف کی وَضاحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں:رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وسلَّم کا نائب جس کو مرشِد بنایا جائے،اس کیلئے شَرط ہے کہ وہ عالِم ہو ، لیکن ہر عالِم بھی مُرشِدِ کامل نہیں ہوسکتا۔ اس کام کے لائق وہی شخص ہوسکتا ہے جس میں یہ چند مخصوص صِفات موجود ہوں :
* دُنیا کی محبت اور دُنیوی عزت و مرتبے کی چاہت سے مُنہ موڑ چُکا ہو* ایسے کامل مرشِد سے بیعت کرچکا ہو جس کا سلسلہ حُضُور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم تک پہنچتا ہو * حُضورِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے اَحکامات پر عمل کرنے والا ہو* تھوڑا کھانا کھاتا ہو * تھوڑی نیند کرتا ہو*زِیادہ نمازیں پڑھتا ہو* زِیادہ روزے رکھتا ہو۔ * اس کی طبیعت میں تمام اَچھے اَخلاق مثلاً صبر و شکر، تَوَکُّل و قناعَت،اَمانت و صَداقت، اِنکساری و فرمانبرداری اس کی سیرت و کردار کا حصہ ہوں* نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وسلَّم کے اَنوار سے ایسا نُور اور روشنی حاصل کی ہو جس سے تمام بُری خصلتیں مَثَلاً بخل و حَسَد، کینہ و جلن ، دُنیاسے بڑی اُمیدیں باندھنا غُصَّہ اور سَرکشی وغیرہ اس روشنی میں ختْم ہوگئی ہوں ۔(مجموعۃ رسائل الامام الغزالی، ایھا الولد ، ۲۶۳)مزید فرماتے ہیں: ایسے پیر بڑی مشکل سے ملتے ہیں۔ اگر یہ دولت کسی کو نصیب ہوئی کہ ایسا کامل مرشِد مل گیا اور وہ